Maktaba Wahhabi

183 - 462
ہے، لیکن ان میں زیادہ مشہور اختصار علامہ ذہبی رحمہ اللہ کا ہے۔ 14 حافظ شمس الدین محمد بن احمد الذہبی رحمہ اللہ (م ۷۴۷ھ): ان کی اس فن میں گراں قدر اور متعدد تصانیف ہیں۔ علمائے متقدمین کی کتابوں کو مختصر کرنے میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے۔ چنانچہ حافظ المزی کی کتاب کا اختصار انھوں نے ’’تذہیب تہذیب الکمال‘‘ کے نام سے کیا، لیکن یہ محض اختصار نہیں، بلکہ مزید فنی معلومات کو بھی انھوں نے جمع کر دیا ہے، البتہ اس میں بعض مقامات پر ان سے سہو ہو گیا ہے، جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تہذیب التہذیب کے مقدمے میں لکھا ہے۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے اس فن پر ایک درجن سے زائد کتابیں لکھی ہیں، جن سے اس فن کے متعلق ان کے تبحر کا پتا چلتا ہے۔ حافظ ابن حجر نے شرح نخبۃ الفکر میں سچ کہا ہے: ’’لہ استقراء تام في نقد الرجال‘‘ ہم ان کا ذکر یہاں انتہائی اختصار سے کرتے ہیں: 1 تاریخ الاسلام الکبیر: علامہ ذہبی کی یہ کتاب اہم اور بڑی ضخیم ہے جو اکیس جلدوں میں ہے، اس میں انھوں نے علامہ ابن ماکولا کے اشارے کے مطابق ابتدائے اسلام سے لے کر اپنے دور تک تمام واقعات سنین وار تحریر کیے ہیں اور ہر دس سال کے حوادثات کو ایک طبقے میں شمار کیا ہے اور ہر صدی کے علما و فضلا کے تراجم بھی بیان کیے ہیں، لہٰذا یہ کتاب محض حوادثات پر مشتمل نہیں، بلکہ حوادث و رجال دونوں کی تاریخ کا ذخیرہ ہے۔ اس کا مکمل نسخہ ابھی تک پردۂ خفا میں ہے، البتہ متفرق اجزا حسبِ ذیل مقامات سے ملتے ہیں:
Flag Counter