Maktaba Wahhabi

191 - 462
نے اسے بُشیر بن ذعلون پڑھا۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے جب یہ سنا تو نماز کی حالت میں سبحان اللہ کہا۔ قاری نے دوسری مرتبہ یُشیر بن ذعلون پڑھا۔ امام صاحب نے یہ سن کر ﴿ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴾ کہا تو قاری سمجھ گیا اور اس نے اپنی غلطی کو درست کر لیا۔ اسی طرح ایک واقعہ خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے حمزہ بن محمد سے یوں نقل کیا ہے کہ امام صاحب نماز پڑھ رہے تھے کہ ابو عبداللہ بن الکاتب نے ایک روایت پڑھی جو عمرو بن شعیب کے طریق سے مروی تھی، لیکن انھوں نے اسے عمرو بن سعید پڑھا۔ یہ سن کر امام صاحب نے نماز کی حالت میں سبحان اللہ کہا، ابو عبداللہ نے دوبارہ پڑھنا شروع کیا تو عمرو پڑھ کر رک گئے۔ امام صاحب نے یہ سن کر یہ آیت تلاوت کی: ﴿يَا شُعَيْبُ أَصَلَاتُكَ تَأْمُرُكَ أَنْ نَتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا ﴾ [ھود: ۸۷] یہ سن کر ابو عبداللہ بن کاتب نے اپنی غلطی کی تصحیح کر لی۔[1] اس قسم کے واقعات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کو اس فن میں کس قدر بصیرت حاصل تھی۔ سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ امام دارقطنی کی یہ کتاب کتب خانہ محمودیہ اسکندریہ میں موجود ہے۔[2] اب یہ کتاب چار جلدوں میں شائع ہو گئی ہے اور ایک پانچویں جلد فہرست پر مشتمل ہے اس فن پر لکھنے والے: اس فن پر لکھنے والوں میں امام دارقطنی کے شاگرد حافظ عبدالغنی بن سعید المصری (م ۴۰۹ھ) سرفہرست ہیں۔ ان کی کتاب دراصل امام موصوف ہی کے
Flag Counter