Maktaba Wahhabi

259 - 462
کے حالات کا استیعاب اور ان کی علمی خدمات کو کیونکر اجاگر کیا جا سکتا ہے۔ سنا ہے کہ ’’حیاۃ المحدث شمس الحق و اعمالہ‘‘ کے عنوان سے ہمارے ایک ہندوستانی سلفی بھائی نے ان کے آثارِ علمیہ کو جمع کیا ہے۔[1] حضرت موصوف سے عقیدت اور محبت ان سطور کا باعث بنی ہے اور بمصداق مشتے نمونہ از خروارے جو کچھ پایا، ہدیۂ ناظرین کر رہا ہوں اور اپنے شوق کو تسکین دے رہا ہوں۔ نام و نسب: محمد، نام کنیت ’’ابو الطیب‘‘ اور مشہور ’’شمس الحق‘‘ ہیں (اہلِ حدیث و برہان) یہی نام خود انھوں نے عون المعبود (۴/۵۴) میں اور اپنی بعض دیگر تصانیف میں لکھا ہے۔ مگر مولانا سید عبدالحی نے ’’نزہۃ الخواطر‘‘ میں آپ کا نام شمس الحق بتلایا ہے۔ والدِ ماجد کا اسمِ گرامی امیر علی تھا اور سلسلۂ نسب یہ ہے۔ شیخ محمد بن شیخ امیر علی بن مقصود علی بن شیخ غلام حیدر بن شیخ ہدایت اللہ جو بالآخر حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے۔ والدہ کی جانب سے بھی ان کا سلسلۂ نسب سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے، یوں گویا آپ دَدھیال اور ننھیال دونوں طرف سے صدیقی شیخ ہیں۔ (’’اہلِ حدیث‘‘، ’’ترجمان‘‘ وغیرہ) وطن و پیدایش: ۲۷ ذیقعدہ ۱۲۷۳ھ، بمطابق جولائی ۱۸۵۷ء) کو عظیم آباد (پٹنہ) کے محلہ رمنہ میں ولادت باسعادت ہوئی۔ (’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر، ’’ترجمان‘‘ دہلی)
Flag Counter