Maktaba Wahhabi

357 - 462
نسخہ اس سے منقولہ ہے۔ نسخہ اولیٰ میں جو حواشی ہیں وہ متنِ کتاب میں داخل کر دیے گئے ہیں اور دوسرا نسخہ ۶۵ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس رسالے میں مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ نے اپنے شیوخ کی اسانید کو ذکر کیا ہے اور جب کوئی طالب علم آپ سے اجازہ طلب کرتا تو آپ انھیں یہ رسالہ بھیج دیتے۔[1] دراصل یہ اجازہ علامہ الشیخ الفاضل الکامل عبدالحفیظ بن شیخ محمد الطاہر الفہری الناسی کی طلب پر لکھا گیا تھا، جس میں انھوں نے اپنے شیوخ کی اسانید، معروف کتبِ احادیث کی اسانید اور معروف کتب الاثبات کی اسانید کا ذکر کیا ہے۔ یہ رسالہ شیخ بدرالزماں نیپالی کی تحقیق سے، ’’مؤسسۃ المجمع العلمي‘‘ (کراچی، پاکستان) سے ۱۹۸۸ء میں شائع ہو گیا ہے۔ 17. ھدایۃ النجدین إلی حکم المعانقۃ والمصافحۃ بعد العیدین: یہ رسالہ چھوٹے سائز کے ۱۶ صفحات پر مشتمل ہے جو کہ مطبع احسن المطابع پٹنہ سے شیخ ولی اللہ خاں کی عنایت سے طبع ہوا ہے۔ اصل رسالہ اردو میں ہے۔ عموماً تذکرہ نویسوں نے اس کا ذکر نہیں کیا۔ موضوع نام سے ظاہر ہے کہ اس میں عیدین کے بعد معانقہ و مصافحہ کے جواز و عدمِ جواز پر بحث ہے، جو دراصل ایک سوال کا جواب ہے۔ مولانا محمد عزیر صاحب نے اس کی تعریب کر دی ہے، جو کہ ’’حیاۃ المحدث‘‘ (ص: ۲۲۰۔۲۲۷) میں دیکھی جا سکتی ہے۔ خلاصۂ کلام یہ کہ عیدین کے بعد مصافحہ و معانقہ بدعت ہے۔ 18. ھدیۃ اللوذي بنکات الترمذي: مولانا بنارسی اور مولانا عبدالسلام مبارکپوری وغیرہ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ جس کا ایک ناقص خطی نسخہ خدا بخش پٹنہ لائبریری میں موجود ہے۔ محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے ’’مقدمہ غایۃ المقصود‘‘ کی طرح یہ کتاب بھی سنن ترمذی کے
Flag Counter