Maktaba Wahhabi

358 - 462
لیے بطور ’’مقدمہ‘‘ تحریر کی تھی، جسے انھوں نے حسبِ ذیل سات فصلوں میں تقسیم کیا ہے: 1. ترجمۃ الإمام الترمذي۔ 2. في أحوال کتابہ الجامع۔ 3. في فوائد شتی۔ 4. تراجم شیوخ الترمذي۔ 5. ذکر شراح الترمذي۔ 6. ترجمۃ شیوخي (أي المؤلف) الذین أخذت عنھم ھذا الکتاب۔ 7. إسناد الکتاب مني (أي المحدث الدیانوي) (إلی المؤلف الترمذي) مولانا محمد عزیر صاحب نے لکھا ہے کہ معلوم نہیں مولانا ڈیانوی رحمہ اللہ اس کی تکمیل بھی کر پائے تھے یانہیں، اس کا جو خطی نسخہ خدا بخش لائبریری میں ہے وہ صرف بڑے سائز کے ۱۲ صفحات پر مشتمل ہے اور ہر صفحے میں ۲۱ سطریں ہیں، جس میں پہلی تین فصلیں کامل ہیں اور چوتھی فصل ناقص ہے۔ محدث ڈیانوی کے رفیق حضرت مولانا عبدالرحمان شارح جامع ترمذی نے ’’مقدمہ تحفۃ الأحوذي‘‘ کا آغاز کیا، جس کی تکمیل مولانا عبدالصمد صاحب مبارکپوری نے کی۔ یہ کتاب مطبوع ہے اور اہلِ علم سے خراجِ تحسین وصول کر چکی ہے، بلکہ یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ اس کی موجودگی میں ’’ھدیۃ اللوذي‘‘ کا احتیاج باقی نہیں رہتا۔ 19. غایۃ البیان في حکم استعمال العنبر والزعفران: اس رسالے کا ذکر خود محدث ڈیانوی رحمہ اللہ نے ’’عون المعبود‘‘ (۳/۷۷) میں کیا ہے اور لکھا ہے: ’’وإن شاء ربي سأفصل الکلام علی الوجہ التمام في ھذہ
Flag Counter