Maktaba Wahhabi

362 - 462
کی گئی ہے۔ یہ رسالہ مع تعلیقات انصاری دہلی سے ۱۳۲۰ھ میں طبع ہو چکا ہے جو بڑے سائز کے پچاس صفحات پر مشتمل ہے، جس کے آخر میں علامہ سیوطی کا رسالہ ’’أسماء أھل الصفۃ‘‘ بھی مطبوع ہے۔ 25. تعلیقات علی سنن النسائي: اس کا ذکر مولانا عبدالسلام مبارکپوری رحمہ اللہ نے ’’سیرۃ البخاری‘‘ میں سنن نسائی کے تحت کیا ہے اور لکھا ہے کہ ’’سنن نسائی میں اسانید پر کم کلام کیا گیا ہے، تاہم اس میں پیچیدہ مقامات بھی ہیں‘‘ اور حاشیہ میں لکھتے ہیں: ’’علامہ ابو الطیب نے ان مقامات کا حل کیا ہے اس کا قلمی نسخہ موجود ہے۔‘‘ مگر طبع ثانی کے وقت جب مولانا عبیداللہ رحمانی نے حقیقتِ حال معلوم کرنے کے لیے مولانا ڈیانوی کے صاحبزادے مولانا محمد ادریس صاحب سے اس کے قلمی نسخہ کا حال دریافت کیا تو موصوف نے لکھا: ’’اس کے متعلق مجھے کوئی علم نہیں۔‘‘[1] مولانا محمد عزیر صاحب نے لکھا ہے کہ مجھے اس کا کہیں نسخہ نہیں ملا، البتہ یہ معلوم ہوتا ہے کہ ۱۳۲۹ھ میں مولانا ڈیانوی کی وفات تک اس کا نسخہ ان کے مکتبہ میں موجود تھا جب کہ ’’سیرۃ البخاري‘‘ پہلی بار حضرت کی وفات کے کچھ ماہ بعد ۱۳۲۹ھ ہی میں طبع ہوئی تھی۔ واللّٰه أعلم 26. تفریح المتذکرین في ذکر کتب المتأخرین: ’’نزہۃ الخواطر‘‘ (۸/۱۸۰) اور مرحوم اخبار ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۳۱ اکتوبر ۱۹۱۹ء میں اس کا ذکر موجود ہے، لیکن لکھا ہے کہ یہ کتاب مکمل نہیں ہو سکی، نیز تھی بھی یہ فارسی میں، لہٰذا مولانا امام خاں نوشہروی نے جو ’’ہندوستان میں اہلِ حدیث کی علمی خدمات‘‘ میں اسے لغتِ عربی میں لکھا ہوا قرار دیا ہے صحیح نہیں ہے۔ واللّٰه أعلم
Flag Counter