Maktaba Wahhabi

418 - 462
لابی یعلیٰ سے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی روایات نقل کی ہیں اور کنز العمال میں بھی ان کی روایات مسند ابی یعلیٰ کے حوالے سے منقول ہیں۔ چنانچہ مولانا مرحوم نے کنز العمال تو چند دنوں میں دیکھ ڈالی۔ البتہ مجمع الزوائد کے نصف سے انھوں نے اور نصف حصہ سے راقم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی روایات جمع کیں۔ دیگر کتب کو بھی کھنگالا اور یوں ۴۹ احادیث کے مجموعہ کا اس میں مفید اضافہ ہوا، جسے تمام اربابِ علم و فضل نے پسند کیا۔ کتب خانہ: مولانا کی عظیم یادگار ان کا علمی کتب خانہ ہے، جو تفسیر، حدیث، رجال، تاریخ، سیرت اور ادب کی نادر کتابوں پر مشتمل ہے۔ حضرت مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ کو معلوم ہوا کہ ان کے ہاں امام سیبویہ کی ’’الکتاب‘‘ ہے تو وہ اسے دیکھنے اور اس سے استفادہ کے لیے مولانا کے ہاں چک نمبر ۱۲ میں تشریف لے گئے۔ حضرت مولانا محمد عطاء اللہ حنیف رحمہ اللہ بھی گاہے بگاہے اسی سلسلے کے لیے مولانا کے پاس تشریف لے جاتے اور آپ کے کتب خانہ سے استفادہ کرتے۔ مولانا ابو الاعلیٰ مودودی مرحوم بھی آپ سے کتابیں طلب کرتے تھے۔ جب مولانا ملتان جیل میں تھے تو علامہ خطابی کی ’’معالم السنن‘‘ آپ سے منگوائی۔ اس کے بعض مقامات پر سرخ پنسل سے نشان بھی لگائے، انھیں دیکھ کر خود مولانا مرحوم خوش ہوتے تھے۔ ’’تفہیم القرآن‘‘ کی آخری جلد جب مولانا مودودی مرحوم لکھ رہے تھے، تب بھی انھوں نے آپ سے کتابیں طلب کیں۔ چنانچہ آپ کے ہمراہ راقم اور مولانا محمد خالد سیف حفظہ اللہ بھی تھے اور انھیں تفسیر عزیزی کا آخری حصہ، فتح القدیر للامام الشوکانی، تفسیر معوذتین للامام ابن قیم رحمہ اللہ ، تفسیر سورۂ اخلاص لشیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ دے کر آئے۔ مولانا مودودی مرحوم سے بالمشافہ یہ پہلی اور آخری ملاقات تھی۔ مولانا نہایت خوبصورت اور وضعدار
Flag Counter