Maktaba Wahhabi

450 - 462
بھی ابوداود، صحیح مسلم اور صحیح بخاری شریف کا درس دیا۔ جامعہ تعلیمات ان دنوں جناح کالونی میں تھا اور مولانا مرحوم کا گھر بھی وہیں چند قدم پر تھا، بلکہ حضرت مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف صاحب نے جامعہ طبیہ اسلامیہ کا انتظام بھی مولانا چیمہ مرحوم کے سپرد کر رکھا تھا، جامعہ طبیہ میں طلبا کا مزاج خالصتاً کالجز کے طلبا کا سا تھا، ان کے بے جا مطالبوں اور ہنگاموں کے سامنے بند باندھنے والے حضرت مولانا مرحوم ہی تھے۔ جامعہ تعلیمات میں ایک بار ہنگامہ ہوا، ظالم چوکیدار کے ہاتھوں ایک استاد شہید ہو گئے، شہید ہونے والے جامعہ تعلیمات کے انگلش کے استاد تھے۔ ان کا نام نیک محمد صاحب تھا اور حافظ جمیل الرحمن آف غلام محمد آباد، فیصل آباد کے والد گرامی تھے ۔رحمھم اللّٰه أجمعین۔ حضرت مولانا محمد بشیر سیالکوٹی رحمہ اللہ مدیر دار العلم اسلام آباد اور حضرت مولانا محمود احمد غضنفر رحمہ اللہ شدید زخمی ہوئے، اس مشکل ترین وقت میں بھی مولانا مرحوم کا تدبر ہی کام آیا اور قاتل اپنے انجام کو پہنچا۔ سیاسی و مذہبی خدمات: حضرت مولانا مرحوم کی سیاسی و مذہبی خدمات کا دائرہ بھی بڑا وسیع ہے۔ سالہا سال سے آپ ضلعی و شہری امن کمیٹی کے رکن تھے۔ ’’تحریکِ ختمِ نبوت‘‘ ہو یا ’’تحریکِ نظامِ مصطفی‘‘ دونوں میں آپ کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ۱۹۷۴ء میں تحریکِ ختمِ نبوت میں فیصل آباد کی مجلسِ عمل کے رکن تھے، بلکہ اس دوران میں انھوں نے اہلِ حدیث علمائے کرام کو فعال بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ’’مجلسِ عمل اہلِ حدیث‘‘ کے نام سے ایک کمیٹی بنائی، سب نے بالاتفاق اس کا کنوینیر آپ کو منتخب کیا، متفقہ پلیٹ فارم کے علاوہ اسی مجلسِ عمل اہلِ حدیث کی طرف سے مختلف مقامات پر بھرپور جلسے منعقد کیے۔
Flag Counter