Maktaba Wahhabi

49 - 462
اس واقعہ سے ان کے قوتِ حافظہ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ موصوف ۲۳۸ھ کو پیدا ہوئے اور ۳۲۴ھ بمطابق ۹۳۵ء کو فوت ہوئے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ان سے سنن میں متعدد روایات لی ہیں، بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ سنن کا کوئی باب شاذ و نادر ہی ہو گا جس میں ان کی روایت مذکور نہ ہو تو غلط نہ ہو گا۔ السنن کی پہلی حدیث ان کے واسطے سے بھی بیان کی ہے۔ جس سے یہ بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اٹھارہ سال کی عمر میں کس قدر احادیث کا ذخیرہ جمع کر لیا تھا۔ 2. عبداللہ رحمہ اللہ بن محمد بن عبدالعزیز ابن بنت احمد بن منیع ابو القاسم البغوی: اس دور کے ثقات محدثین میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ انھیں امام احمد رحمہ اللہ اور علی بن مدینی رحمہ اللہ ایسے کبار مشایخ سے سماع کا شرف حاصل تھا۔ خطیب بغدادی رحمہ اللہ ان کے تذکرہ میں فرماتے ہیں: ’’کان ثقۃ ثبتا مکثراً فھماً عارفاً‘‘[1] امام دارقطنی رحمہ اللہ انھیں ثقہ، جبل، امام من الائمہ، ثبت، کہا کرتے اور فرماتے: ’’کان أبو القاسم ابن منیع قلما یتکلم علی الحدیث فإذا تکلم کان کلامہ کالمسمار في الساج‘‘[2] موصوف ۳۱۷ھ بمطابق ۹۲۹ء میں فوت ہوئے اس وقت ان کی عمر ایک سو تین (۱۰۳) سال تھی۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ان سے ’’سنن‘‘ میں متعدد روایتیں لی ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے گیارہ سال کے قلیل عرصہ میں خوب تندہی اور محنت سے احادیث کو جمع کرنا شروع کر دیا تھا۔ ابو یوسف القواس رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب بھی
Flag Counter