Maktaba Wahhabi

50 - 462
ہم امام ابو القاسم بغوی رحمہ اللہ کے پاس جایا کرتے دارقطنی رحمہ اللہ اس وقت بچے تھے اور ان کے ہاتھ پر روٹی اور سالن ہوتا۔[1] جس سے ان کے ذوق و شوق کا ثبوت ملتا ہے۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے ابن طاہر رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ بسا اوقات امام بغوی رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہوئے تدلیس کرتے ہیں۔ اس الزام کی حقیقت اور اس کا جواب آیندہ ہم ’’امام دارقطنی اور ان کے ناقدین‘‘ کے تحت کریں گے۔ ان شاء اللہ 3. الحسین رحمہ اللہ بن اسماعیل بن محمد ابو عبداللہ الضبی القاضی المحاملی: حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’الإمام العلامۃ الحافظ شیخ بغداد و محدثھا‘‘کے الفاظ سے ان کا ترجمہ شروع کیا ہے۔ خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’کان فاضلا دینا صادقا‘‘[2] ابو بکر الداؤدی رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ ان کے حلقۂ درس میں دس ہزار طالب علم، علم کی پیاس بجھانے کے لیے حاضر ہوا کرتے۔[3] خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے ابو بکر الداؤدی رحمہ اللہ کے ساتھ المحاملی رحمہ اللہ کے ایک پر لطف مناظرہ کی روداد ذکر کی ہے۔ جس سے ان کے تبحرِ علمی اور حاضر جوابی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اپنی السنن کی پہلی حدیث ان کے واسطے سے بیان کی ہے۔ موصوف ۳۳۰ھ بمطابق ۹۴۱ء فوت ہوئے۔ 4. دعلج رحمہ اللہ بن احمد بن دعلج ابو محمد المعدل: بغداد کے مشہور حفاظِ حدیث میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ طلبِ علم کے لیے
Flag Counter