Maktaba Wahhabi

54 - 462
تم یہاں تک نہیں آسکتے میں تو محدثین کے پاس مختلف مقامات پر حدیث سننے کے لیے جایا کرتا تھا۔[1] علامہ ذہبی رحمہ اللہ ان کی تصانیف کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’کتب ما لا یوصف کثرۃ وعني بھذا الشأن وصنف و خرج‘‘[2] موصوف ۳۳۱ھ بمطابق ۹۴۲ء کو فوت ہوئے۔ 7. محمد رحمہ اللہ بن القاسم بن محمد ابوبکر ابن الانباری النحوی: مشہور حافظِ حدیث اور مفسر و نحوی ہیں۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے انھیں ’’الحافظ شیخ الاسلام‘‘ کے الفاظ سے یاد کیا ہے۔ خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے ان ک ا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے۔ ’’کان من أعلم الناس بالنحو والأدب وأکثرھم حفظاً وکان صدوقاً فاضلا دینا خیراً من أھل السنۃ وصنف کتباً کثیرۃ في علوم القرآن‘‘[3] علامہ ابن العماد رحمہ اللہ نے ابن ناصر الدین سے نقل کیا ہے کہ وہ ہر فن میں امام تھے اور ہمیشہ زبانی احادیث لکھوایا کرتے۔[4] علمِ ادب کا یہ حال تھا کہ قرآن مجید کی تفسیر کے لیے تین لاکھ اشعار حفظ تھے۔ محمد بن جعفر النحوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے ان جیسا حافظہ کسی کا نہیں دیکھا۔ ایک مرتبہ میں نے سوال کیا کہ آپ کو کیا کچھ یاد ہے تو فرمانے لگے: یہ تیرہ (۱۳) صندوق جو کتابوں کے بھرے پڑے ہیں، سب کے سب یاد ہیں۔
Flag Counter