Maktaba Wahhabi

56 - 462
تعجب ہوا، لیکن ان کی جلالتِ شان کی بنا پر بول نہ سکا۔ مجلس کے ختم ہونے کے بعد المستملی سے آہستہ سے کہہ کر چلا گیا کہ یہ صحیح لفظ حیان ہے۔ آیندہ جمعہ جب دوبارہ وہاں گیا تو شیخ ابوبکر رحمہ اللہ نے المستملی سے کہا: فلاں جگہ ہم سے تصحیف ہو گئی تھی حاضرین کو صحیح کروا دو۔ ہمیں اس نوجوان (امام دارقطنی رحمہ اللہ ) نے اس پر مطلع کیا۔[1] 8. عمر بن احمد بن مہدی رحمہ اللہ : محدثین کی ایک جماعت ایسی بھی ہے، جنھیں یہ شرف حاصل ہے کہ ان کے والد بھی محدث تھے۔ ان میں سے امام دارقطنی رحمہ اللہ بھی ہیں۔ موصوف امام دارقطنی رحمہ اللہ کے والد تھے۔ ان سے امام صاحب نے تقریباً سات جگہ پر روایت کی ہے۔ خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے ان کا ترجمہ لکھا ہے اور ثقہ قرار دیا ہے۔[2] ہم اس سلسلے کو زیادہ طول دینا نہیں چاہتے، ورنہ امام صاحب کے متعدد ایسے اساتذہ ہیں جو یکتائے زمانہ تھے۔ علم و حفظ کے اعتبار سے ان کا پایہ نہایت بلند تھا۔ البتہ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سنن میں امام صاحب رحمہ اللہ نے جن اساتذہ سے روایت لی ہے ان کی تعداد سوا دو سو (۲۲۵) سے متجاوز ہے۔ تلامذہ: امام دارقطنی رحمہ اللہ نے جس طرح لاتعدادمشایخ سے اکتسابِ فیض کیا تھا، اسی طرح ان کے دامن سے بے شمار طلبہ وابستہ رہے اور سرچشمۂ سنت سے سیراب ہوتے رہے، جن میں چند مشہور تلامذہ کے نام یہ ہیں: 1. ابو نعیم الاصبہانی رحمہ اللہ 2. ابو بکر البرقانی رحمہ اللہ
Flag Counter