Maktaba Wahhabi

81 - 462
محمد رحمہ اللہ بن الشیخ ابی یعقوب اسحاق المعروف بابن مندہ (م ۳۹۵ھ / ۱۰۰۴ء): حفاظِ حدیث میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ ابن ناصر الدین رحمہ اللہ انھیں ’’کوہِ علم‘‘ کے لقب سے پکارا کرتے تھے۔[1] ان کے پاس کتابوں کا بہت بڑا ذخیرہ تھا۔ ابن ناصر الدین ہی کا بیان ہے کہ جب وہ سفر سے واپس لوٹے تو ان کی کتابیں چالیس اونٹوں پر تھیں۔[2] ابو عبداللہ محمد رحمہ اللہ بن عبداللہ المعروف بابن البیع النیسابوری: موصوف امام حاکم صاحب المستدرک کے نام سے مشہور ہیں۔ ۳۲۱ھ میں پیدا ہوئے اور ۴۰۵ھ / ۱۰۱۴ء میں داعیِ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ حسنِ تصنیف پر انھوں نے دعا بھی مانگی تھی۔ جو بقول مورخین درجہ قبولیت کو پہنچی۔ ابو حازم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام حاکم رحمہ اللہ سے سنا، فرماتے تھے: ’’شربت ماء زمزم وسألت اللّٰه أن یرزقني حسن التصنیف‘‘[3] امام دارقطنی رحمہ اللہ سے ابن مندہ رحمہ اللہ اور امام حاکم رحمہ اللہ کے متعلق سوال ہوا تو فرمایا: ’’ابن البیع أنقیٰ حفظاً‘‘ ’’حفظ کے اعتبار سے امام حاکم رحمہ اللہ ابن مندہ رحمہ اللہ سے زیادہ بہتر ہیں۔‘‘ محمدبن طاہر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حافظ سعد بن علی الزنجانی مکی رحمہ اللہ سے سوال کیا کہ چار حفاظ جو ایک دوسرے کے معاصر ہیں، ان میں احفظ کون ہے؟ تو
Flag Counter