Maktaba Wahhabi

84 - 462
علامہ نووی رحمہ اللہ کے اس کلام سے تصنیف کے اعتبار سے بھی امام دارقطنی رحمہ اللہ کا نام سرفہرست نظر آتا ہے اور یہی بات قرینِ قیاس اور اقرب الیٰ الدلائل ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ کے نزدیک جو مقام و مرتبہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کا ہے اسے ابوذر رحمہ اللہ یوں بیان کرتے ہیں: ’’میں نے حاکم سے پوچھا کیا آپ نے دارقطنی جیسا کسی کو دیکھا ہے؟ تو فرمایا: انھوں نے تو خود اپنی مثل کسی کو نہیں پایا میں نے کیسے دیکھ لیا‘‘[1] اس سے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی شخصیت کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے، بلکہ اپنے اس فضل و کمال کا اعتراف تو خود امام دارقطنی رحمہ اللہ کو بھی تھا۔ رجاء بن محمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے اپنے جیسا کسی صاحب کو دیکھا ہے تو فرمانے لگے: ’’قال اللّٰه تعالیٰ: لا تزکوا انفسکم‘‘ میں نے عرض کی میرا یہ مقصد نہیں، تو پھر فرمایا: ’’إن کان في فن واحد فقد رأیت من ھو أفضل و أما من اجتمع فیہ ما اجتمع فيّ فلا‘‘[2] جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ سے گو بعض فنون میں بعض محدثین درجہ کمال رکھتے تھے اور ایسا ہونا بالکل ممکن ہے، لیکن مجموعی اعتبار سے ان کا کوئی بھی ہم پلہ نہ تھا، جیسا کہ ہم ذکر کر آئے ہیں۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ کے علم و فضل کا اعتراف: امام دارقطنی رحمہ اللہ کو معاصرین محدثین نے جس قدر و منزلت کی نگاہ سے
Flag Counter