Maktaba Wahhabi

148 - 303
شب برات اور قبرستان کی زیارت قبرستان کی زیارت کے لیے جاتے رہنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور یہ عمل باعث اجروثواب ہے، مختلف حدیثوں میں اس کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اس کے دو اہم مقاصد اور فوائد کی طرف توجہ دلائی گئی ہے: ۱- قبرستان کی زیارت سے موت کی یاد تازہ ہوتی ہے، قبر کی وحشت وتنہائی کا خیال کرکے آدمی کے اندر اس دنیائے فانی سے بے رغبتی پیدا ہوتی ہے اور صلاح وطاعت کے کاموں کی طرف میلان بڑھتا ہے۔ ۲- مُردوں کے لیے اس موقع پر دعاء واستغفار کیا جاتا ہے، اس طرح زندہ لوگوں کی زیارت سے مردوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر وبیشتر مدینہ کے ’’بقیع‘‘ نامی قبرستان جایا کرتے تھے بالخصوص رات کی تاریکی وتنہائی میں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی وعملی سنتوں کو نظر انداز کرکے بہت سارے مسلمانوں نے زیارت قبرستان کے لیے شب برات کو مخصوص کررکھا ہے اور اس تعلق سے وہ اس روایت پر عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ: ’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک رات میں نے دیکھا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں ہیں، میں آپ کو تلاش کرنے نکلی تو معلوم ہوا آپ تو بقیع قبرستان میں ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ کو مخاطب کرکے فرمایا:اے عائشہ!کیا تمہیں ڈر تھا کہ اللہ اور اس کے رسول تم پر ظلم کریں گے؟ میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول!میں نے سوچا کہ شاید آپ کسی دوسری بیوی کے پاس چلے گئے ہیں۔
Flag Counter