Maktaba Wahhabi

218 - 303
تجارت اور کاروبار کے اسلامی اصول تجارت، کاروبار ، خریدوفروخت اور لین دین ایک ایسی انسانی ضرورت ہے جس کے بغیر کسی معاشرے کا تصور نہیں کیا جا سکتا، ہر شخص کو دوسروں سے لین دین اور خرید وفروخت کی ضرورت پڑتی رہتی ہے، دیگر چیزوں کی طرح کاروبار اور خریدوفروخت کے بھی کچھ آداب اور اخلاقیات ہیں جن کو برتنا ہر متعلقہ شخص کے لیے ضروری مانا جاتا ہے اور ان کی خلاف ورزی کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ ہمارا مذہب اس تعلق سے ہمیں کیا ہدایتیں دیتا ہے اور کن اصول وضوابط کی طرف ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ جھوٹ، فریب، بے ایمانی، وعدہ خلافی اور دھوکہ دہی وغیرہ ایسے مکروہ اوصاف ہیں جنہیں ہر سلیم الطبع انسان ناپسند کرتا ہے، چاہے جس مذہب سے اس کا تعلق ہو، اس کے برعکس سچائی، ایمان داری، وفاداری اور صاف گوئی جیسے اوصاف سب کے نزدیک محبت اور پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں، اسلام خاص طور پر ان اوصاف سے متصف ہونے پر زور دیتا ہے، اور متصف رہنے والے کو قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ان کے علاوہ بھی کچھ اوصاف و احکام ہیں جن کی جانکاری ہر مسلمان تاجر، دکانداراور کاروباری کے لیے ضروری ہے تاکہ اسے اچھی طرح معلوم رہے کہ لین دین اور خرید و فروخت کی کون سی شکلیں ہمارے لئے نا جائز ہیں تاکہ ان سے اپنے آپ کو بچائے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں بیان کیا جاتا ہے کہ وہ کوڑا لے کر بازاروں میں چکر لگاتے تھے اور اعلان کرتے تھے کہ ہمارے بازار میں کوئی ایسا شخص کاروبار نہیں کرے گا جس کو تجارتی احکام ومسائل کی جانکاری نہ ہو۔ کچھ حلال کمائی کے بارے میں:قرآنی آیات اور احادیث نبویہ
Flag Counter