Maktaba Wahhabi

245 - 303
اسلام اور عورت کا تحفظ مرد اور عورت انسانی معاشرے کی گاڑی کے دو پہیے ہیں،انسانی آبادی ذکورواناث یا خواتین و حضرات کے مجموعے کا نام ہے۔دونوں میں سے کسی ایک کے بغیر اس آبادی اور اس معاشرے کا تصور نہیں کیاجاسکتا۔البتہ اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتاکہ مرد اور عورت دو الگ الگ صنفیں ہیں،خالق کائنات نے دونوں کے اندرظاہری اور جسمانی اعتبار سے بہت کچھ فرق رکھا ہے اور معنوی اعتبار سے بھی۔اس لیے دونوں کی ضروریات اوردونوں کے مسائل الگ الگ ہیں۔مذہب اسلام نے عورتوں کو ان کا جائز مقام دیا ہے،اور انھیں انسانی معاشرے کا ایک اہم جز وحصہ مانا ہے،عورت خواہ بیٹی کے روپ میں ہویابیوی کے روپ میں،ماں کی شکل میں ہو یا بہن کے۔سب کے حقوق متعین کیے ہیں ،قرآن کریم میں ایک سورہ کا نام سورہ نساء(سورہ خواتین)ہے ، ایک سورہ’’ سورہ مریم‘‘ کے نام سے ہے۔اس کے علاوہ متعدد سورتوں میں ان کے احکام اور متعلقہ حقوق وواجبات پر گفتگو موجود ہے۔ عورتوں کی عفت وعصمت ان کی وہ بیش بہا پونجی ہے جس کی حفاظت کا غیر معمولی اہتمام ہر معاشرے ، ہر مذہب اور ہر دور میں ہوتا آرہا ہے، سوائے چند اباحیت پسندوں اور غیر فطری رحجانات کے حامل لوگوں کے، جو عورت کو کھلونا، سامان تعیش اور خواہشات کا غلام سمجھتے ہیں۔ اسلام نے خواتین کی عفت وعصمت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مکمل نظام دیاہے جس کی رعایت اور پابندی ہی کے ذریعہ وہ اپنی اس متاع عزیز کو محفوظ رکھ سکیں گی اور عزت و وقار کی زندگی گزار سکیں گی۔ اسلام نے عورتوں کو کسب معاش اور روزی روٹی کی فکر سے آزاد رکھاہے اور یہ ذمہ داری مردوں کے سر ڈالی ہے ،عورت کے ذمہ گھر کے اندر کا نظام چلانا،اور بچوں کی نگہداشت
Flag Counter