Maktaba Wahhabi

49 - 434
رسول انقلاب حضرات یہ جلسہ اور یہ کانفرنس سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی الہ و اصحابہ و بارک وسلم کی سیرت مقدسہ کے عنوان سے منعقد ہورہی ہے۔ نبی رحمت علیہ الصلو والسلام ایک ایسے زمانے میں اس کائنات میں جلوہ گر ہوئے تھے جب ساری کائنات قسما قسم کی گمراہیوں سے اٹی تھی اور دنیا میں کوئی قطعہ زمین ایسا نہ بچا تھا جو ضلالت کے گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں نہ چھپ چکا ہو۔ اس وقت روئے زمین پر کوئی ایک ملک کوئی ایک شہر کوئی ایک بستی ایسی نہ تھی جس کے ماننے والے خدائے واحد کے پرستار اور رب کائنات کی توحید کا اقرار کرنے والے ہوں۔ اور تو اور وہ بستی جس بستی کے اندر اللہ کی عبادت کے لئے بنایا ہوا پہلا گھر موجود تھا اس بستی کے باسیوں کی حالت وکیفیت یہ تھی کہ دنیا کا کوئی گناہ اور دنیا کا کوئی جرم ایسا نہ تھا جو ان کے اندر موجود نہ ہو۔ شراب وہ پیتے تھے جوا وہ کھیلتے تھے برائی اور بدکاری کا ارتکاب وہ کرتے تھے اور ان کے شرفا کا عالم یہ تھا کہ انہوں نے برائی کے لئے باقاعدہ عورتیں رکھی ہوئی تھیں۔ ان کے نامور اور معزز لوگوں کا حال یہ تھا اور ان کی کمائی پر وہ گزر بسر کرتے تھے۔ بے حمیتی اس قدر عام ہو چکی تھی کہ لوگ جن میں تھوڑی سی حمیت باقی تھی اپنی بچیوں کو پیدائش کے وقت ہی زندہ درگور کر دینا مناسب خیال کرتے تھے۔ سود حرام خوری ایک عام چیز تھی۔ غرض کوئی گناہ اور کوئی جرم ایسانہ تھا جو ان لوگوں کے اندر موجود نہ ہو جو اس بستی میں رہتے تھے جس میں کعبتہ اللہ واقع تھا جس میں بیت اللہ تھا جسے ابراہیم علیہ السلام اور ان کے صاحبزادے اسماعیل علیہ السلام نے آباد کیا تھا۔ ان جرائم اور ان گناہوں کے سبب سے قوم کے اندر بہادری شجاعت مردانگی اور ہمت نام کی کوئی چیز بھی باقی نہ رہی تھی۔ اس لئے کہ دلیری صرف اس قوم میں پائی جاتی ہے جو
Flag Counter