Maktaba Wahhabi

190 - 534
ہے چہ جائیکہ ہم اس پر کوئی شرعی بحث کریں۔ مشارکہ متناقصہ کی مجوزہ شرعی صورت مشارکہ متناقصہ کی درست شرعی صورت اسی وقت بن سکتی ہے جب اس میں وارد شرعی اعتراضات کو ختم کیا جائے: (1) بینک مشارکہ کے آغاز میں صارف سے وعدہ لے سکتا ہے کہ صارف بینک کا حصہ خریدے گا، لیکن اس وعدہ کا قانونی التزام نہ ہو۔ (2) مشارکہ کا معاہدہ اور مشارکہ میں بینک کا اپنا حصہ بیچنے کا معاہدہ الگ الگ ہونا چاہئے، دونوں معاہدوں کو ایک ہی معاہدے میں جمع نہ کیا جائے۔ (3) مشارکہ متناقصہ میں صدقہ کا کوئی جواز نہیں ،چونکہ یہ ایک خریدو فروخت کا معاہدہ ہے لہذا اس میں بینک صارف پر کوئی جبر و زبردستی نہیں کرسکتا، البتہ اتنا ضرور کیا جاسکتا ہے کہ صارف پر یہ واضح کردیا جائے کہ اگر وہ بینک سے اس کا حصہ نہیں خریدے گا تو بینک اپنا حصہ (Share) کسی اور کو فروخت کرنے میں آزاد ہوگا۔ آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہم سب کو اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، مروجہ اسلامی بینکوں کے سرکردہ افراد کو یہ توفیق دے کہ وہ انہیں حقیقی اسلامی مالیاتی و تجارتی ادارہ بنائیں اور پوری دنیا میں سودی اقتصادی نظام کی بیخ کنی کر کے عالمی اسلامی اقتصادی نظام کے نفاذ کو ممکن بنائیں۔ واللّٰه اعلم وصلی اللّٰه وسلم علی نبینا محمد
Flag Counter