Maktaba Wahhabi

222 - 534
خریدار نہ مل جائے ، جیسے مختلف مواصفات وخصوصیات پر مبنی مخصوص جگہ پر گھر اور عمارت کی تعمیر ہے ، یا مختلف خصوصیا ت کاحامل پل مخصوص مقام پر تعمیر کرانا ، یا پیٹرولیم ریفائنری (Petroleum refinery) لگوانا ، اس کا ناممکن ہونا بسا اوقات قدرتی ہوتا ہے ،جیسے صفات کی خصوصیات کا اختلاف جوکہ خریداروں کے مزاج کے اختلاف کے سبب ہوتا ہے۔ یا پھر اس کے ناممکن ہونے کی وجہ مالیاتی ہوتی ہے کہ بنوائی جانے والی چیز اتنی مہنگی ہوتی ہے کہ اس پر لاگت ( Cost ) بہت زیادہ آتی ہے اور تیار کرنے والا اسے بغیر آرڈر کے تیار نہیں کرتا کہ اگر کرلیا تو بکے یا نہیں ؟ ۔ ۔۔۔ ‘‘[1] استصناع کے جواز کے دلائل قرآن مجید سے دلیل : بعض اہل علم نے قرآن مجید کی آیت : {فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلَى أَنْ تَجْعَلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ سَدًّا} [الكهف: 94] ’’ کیا ہم آپ کے لئے کچھ خرچ کا انتظام کردیں؟ (اس شرط پر کہ) آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں‘‘۔ سے استصناع کے جواز کی دلیل لی ہے ۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مذکورہ آیت میں لفظ’’خَرْجًا‘‘کی تفسیر’’ أجرا عظیما ‘‘ یعنی بہت بڑا معاوضہ ۔ کی گئی ہے ۔ اس آیت میں قرآن مجید نے اس قسم کے معاہدہ کے صحیح ہونے کی رہنمائی کی ہے ۔ حدیث سے دلیل : *نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی بنوانے کا حکم دیا ۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آرڈر پر منبر بنوانا : حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری عورت سے کہا کہ ’’تم اپنے بڑھئی لڑکے کو حکم دو کہ وہ میرے واسطے ایسی لکڑیاں بنادے کہ جب میں لوگوں سے مخاطب
Flag Counter