Maktaba Wahhabi

307 - 534
بدلہ میں کمپنی اس صارف کواسی مقررہ مدت میں کچھ خاص چیزوں کے بارے میں ضمانت (insurance) دیتی ہے (مثلاً اس کی زندگی ، یا گاڑی، یا کاروبار وغیرہ) کہ اگر اس میں صارف کو کسی قسم کا نقصان اٹھانا پڑا تو یہ کمپنی اس نقصان کی ادائیگی کرے گی ، اور ادائیگی کی رقم پہلے سے طے کر لی جاتی ہے، قسطیں ادا نہ کرسکنے کی صورت میں معاہدہ ختم ہوجاتا ہے ، اسی طرح مقررہ مدت میں کسی قسم کا حادثہ (جو معاہدہ میں طے شدہ ہو) نہ ہونے کی صورت میں مدت ختم ہونے کے بعد مکمل رقم یا کچھ رقم کمپنی رکھ لیتی ہے ‘‘۔ یہ انشورنس کی بنیادی تعریف ہے ، تمام تجارتی انشورنس کمپنیوں میں کم وبیش یہی صورت ہوتی ہے ، البتہ معاہدہ کی دیگر شرائط (Terms & conditions) میں فرق ہوسکتا ہے ۔ کچھ معاہدوں میں مدت طے نہیں کی جاتی ، بلکہ انشورنس کمپنیاں مدت طے کرنے کے بجائے حادثہ کا وقت طے کرلیتی ہیں ، یعنی اگر زندگی کی انشورنس ہے تو صارف کی موت تک یہ معاہدہ چلتا رہتا ہے ، اگر گاڑی کی انشورنس ہے تو اس گاڑی کے حادثہ ہوجانے تک ، اسی طرح کاروبار وغیرہ میں۔ اب اس تعریف کو نکات (points ) کی صورت میں رکھتے ہیں: (1) یہ معاہدہ تجارتی (commercial) ہے تعاونی (cooperation) نہیں ہے ۔ (2) یہ معاہدہ دونوں طرف سے ہے ، صارف قسط جمع کراتا ہے ، اور کمپنی اس کانقصان ادا کرتی ہے۔ (3) مدت طے نہ ہونے کی صورت میں اس معاہدہ میں احتمال آجاتا ہے کہ نہ جانے یہ معاہدہ کب مکمل ہو۔ کمرشل انشورنس کا حکم کمرشل انشورنس چاہے کوئی سی بھی ہو یعنی life insurance , goods insurance , third party insurance وہ حرام ہے ،اس کی حرمت کا فتوی سعودی عرب کی علماء کمیٹی اور اسی طرح مجمع الفقھی الاسلامی (Islamic Fiqh Academy) نے بھی دیا ہے۔
Flag Counter