Maktaba Wahhabi

328 - 534
آگاہی کیلئے ایڈورٹائزنگ کے شعبہ کو بے انتہاہ ترقی ملی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ ایک بہت بڑا منافع بخش کاروبار بن گیا ۔ اور دین اسلام چونکہ ہر دور ہر زمانے اور ہر قوم کیلئے ہے ، لہٰذا یہ ممکن نہیں تھا کہ شریعت اسلامیہ کے سنہرے اصول اس نوعیت کے کاروبار سے پہلو تہی اختیار کرتے ۔ زیر بحث تحریر میں ایڈورٹائزنگ اور تشہیر کاشرعی حوالے سے جائزہ لیا جائے گا اور اس ضمن میں شریعت کے زریں اصول بیان کئے جائیں گے ۔ وباللہ التوفیق ایڈورٹائزنگ کا مفہوم ایڈورٹائزنگ کیلئے بالعموم ’’ تشہیر ‘‘ کا لفظ استعمال کیا جاتاہے ۔لیکن اگر اس لفظ کی باریکی کو دیکھا جائےتو یہ لفظ تشہیر سے بڑھ کر وسیع مفہوم میں استعمال ہوتا ہے ۔جس میں مصنوعات کی تشہیر کرنا ، فروخت میں اضافہ کرنا، برانڈ سے متعلق لوگوں کے اذہان میں مثبت رائے کوفرغ دینا ، صارفین کے جذبات کا فائدہ اٹھاکر برانڈ خریدنے پر آمادہ کرنا اور اس سے متعلق دیگر لوازمات شامل ہیں ۔ ایڈورٹائزنگ کی اقسام جدید ایڈورٹائزنگ بنیادی طور پر دوپہلو ؤں پر قائم ہے (1)تھیم : نت نئے آئیڈیاز کے ذریعے اشتہارات کی تیاری ، میڈیا کے ذریعے ان کاپھیلاؤ ، ان کے ذریعے عوام الناس کے ذہنوں پر مخصوص اثرات مرتب کرنا اور اس طرح اپنے برانڈ کی سیل میں اضافہ کرنا تھیم کہلاتا ہے ۔[1] (2) اسکیم :اس سے مراد پروڈیکٹ کی فروخت بڑھانے کیلئے کمپنیاں مختلف اسکیمیں متعارف کراتی ہیں جیسا کہ ایک خریدنے پر ایک فری ( ) ، یا پھر ایک معینہ
Flag Counter