Maktaba Wahhabi

373 - 534
مثبت طور پر ایسی حکمت عملیاں بنانے کی تاکید کرتا ہے، جس سے غربت وافلاس ختم ہوں اور انسانوں کو ان کی بنیادی ضروریات لازماً حاصل ہوںاور مزارعت و مساقاۃ Sharecropping،Agricultural Tanacy سرمایہ کاری کے ایسے معاہدے ہیں جن سے معاشرے کی پیدا واری صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہےاس لئے مزراعت زراعت کاانتہائی اہم شعبہ ہےجس کے شرعی قوائد وضوابط جاننا بہت ضروری ہے۔ تعریف و مشروعیت مزارعت مزارعت کی تعریف اس طرح کی گئی ہے کہ: ’’ المزارعة، المعاملة على الارض ببعض مايخرج منها".[1] یعنی مزارعت سے مراد وہ معاملہ یا معاہدہ ہےجو زمین کی پیداوار سے کچھ حصہ پرزمین کی زراعت کیلئے کیا جائے۔ اورالمخابرۃسےبھی یہی مرادہے اور کہا جاتا ہے کہ مسلمان جب خیبر کے یہودیوں پر غالب آگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے خیبرکی زمینوں پر مزارعت کا معاہدہ کیا تو اسی کی مناسبت سے اس کا نام مخابرۃ ہو گیاتھا ورنہ دونوں میں اصلاً کوئی فرق نہیں۔ اسی طرح المساقاۃآبپاشیWateringہےاس میں مکمل زراعت نہیں بلکہ پہلےسےموجودکھجوریا دوسرے پھل دار درختوں میں پانی لگاکر کاشتکار مالک زمین سے طے کردہ حصہ وصول کرنےکا معاہدہ کرتا ہے۔ مشروعیتِ مزارعت مزارعت کے بارے فقہاء کی دو آراء مشہور ہیں: (1) ابو یوسف،محمد بن حسن ،عامۃالمالکیہ و الشافعیہ اور حنابلہ مزارعت کے جواز کے قائل
Flag Counter