Maktaba Wahhabi

430 - 534
(1)ایسے پیشے جو بذاتہ حرام ہیں ۔ (2) وہ پیشے جو کسی سبب یا وصف کی آمیزش سے حرام ٹھہرتے ہیں۔ وہ پیشے جو بذاتہ حرام ہیں (1) سود لینا اور دینا یا کسی بھی طرح اس میں معاون بننا حرام ہے اللہ تعالی کا فرمان ہے :’’اے ایمان والو اللہ تعالٰی سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے وہ چھوڑ دو اگر تم سچ مچ ایمان والے ہو۔اور اگر ایسا نہیں کرتے تو اللہ تعالٰی سے اور اس کے رسول سے لڑنے کے لئے تیار ہوجاؤ، ہاں اگر توبہ کر لو تو تمہارا اصل مال تمہارا ہی ہے، نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے‘‘۔[ البقرة:277] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ " لعن رسول اللّٰه - صلى اللّٰه عليه وسلم - آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال : هم في الإثم سواء " [1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود کھانے والے اور کھلانے والے سود لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی اور ارشاد فرمایا یہ سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں‘‘۔ (2)نشہ آور اشیاء کی خرید و فروخت شراب :شراب جسے عربی زبان میں’’ خمر ‘‘کہا جاتا ہے اس کو شریعت نے مطلقا ًحرام قرار دیا ہے ۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی شراب نچوڑنے والا، نچڑوانے والا اور جس کے لیے نچوڑی جائے اور اٹھا کر لے جانے والا اور جس کے لیے اٹھائی جائے اور فروخت کرنے والا اور جس کے لیے فروخت کی جائے اور پلانے والے اور جس کے لئےپلائی جائے۔ اسی قسم کے دس افراد شمار کئے‘‘۔[2]
Flag Counter