Maktaba Wahhabi

101 - 197
’’کسی چیز کا قائم کرنا، اس کے حق کو ادا کرنا ہے۔ تورات و انجیل کے (قائم کرنے) سے مراد (علم و عمل کے ساتھ ان کے حقوق کو پورا کرنا) ہے۔‘‘[1] ’’( إِقَامَۃُ الشَّيْئِ) (کسی چیز کو قائم کرنا) یعنی اسے کھڑا کرنا۔ (الإقامۃ) (کھڑے کرنے) کو بطورِ استعارہ، (ضائع نہ کرنے) کے معنٰی میں استعمال کیا جاتا ہے، کیونکہ ضائع کی ہوئی چیز گری پڑی ہوتی ہے۔‘‘[2] اگر اہلِ کتاب اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے اور اپنی کتاب میں (موجود باتوں )پر عمل پیرا ہوکر اسے قائم کرتے…[3] ان کتابوں کے قائم کرنے کا معنٰی یہ ہے، کہ وہ اُن میں موجود درست عقائد پر ایمان لاتے اور صحیح شریعتوں، بلند آداب اور عمدہ اخلاق پر عمل پیرا ہوتے۔[4] ۳: (لَأَکَلُوْا مِنْ فَوْقِہِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِہِمْ) [5]سے مراد: سات مفسرین کے اقوال: ان پر آسمان سے (اللہ تعالیٰ) موسلا دھاربارش نازل فرماتے اور زمین
Flag Counter