Maktaba Wahhabi

118 - 197
(جب (حضرت) بکر بن عبد اللہ مزنی[1] کے گھر والوں کو فاقہ درپیش ہوتا، (تو) فرماتے: ’’اٹھو اور نماز پڑھو۔‘‘ پھر فرماتے: ’’اسی (بات) کا اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔‘‘ اور یہ آیت تلاوت کرتے۔) ۳: آیتِ کریمہ کے متعلق پانچ مفسرین کے اقوال: متعدد مفسرین نے مذکورہ بالا آیت کی روشنی میں (نماز کے حکم دینے اور اس کی خوب پابندی کرنے) کو رزق کا سبب قرار دیا ہے۔ ذیل میں پانچ مفسرین کے اقوال ملاحظہ فرمائیے: ۱: حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں: ’’{لَا نَسْئَلُکَ رِزْقًا} یَعْنِيْ إِذَآ أَقَمْتَ الصَّلَاۃَ أَ تَاکَ الرِّزْقُ مِنْ حَیْثُ لَا تَحْتَسِبُ۔‘‘[2] ((ہم آپ سے کسی رزق کا سوال نہیں کرتے) یعنی جب آپ نماز قائم کریں گے، تو آپ کے پاس وہاں سے رزق آئے گا، جہاں آپ کا وہم و گمان بھی نہیں ہوگا) ii: شیخ شنقیطی رقم طراز ہیں: ’’وَوَعَدَ بِالرِّزْقِ أَیْضًا مَنْ أَمَرَ أَہْلَہٗ بِالصَّلَاۃِ، وَیَصْطَبِرُ عَلَیْہَا، وَذٰلِکَ فِيْ قَوْلِہٖ: {وَاْمُرْ اَہْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْہَا}۔‘‘[3]
Flag Counter