Maktaba Wahhabi

193 - 197
حاضری، خشوع و خضوع اور ربِّ ذوالجلال سے ہم کلام ہونے کا ادراک و احساس ہے۔ اللہ کریم ایسے عبادت کرنے والے کی حاجات پوری فرما دیتے ہیں، اُس کے دل کو تونگری اور دونوں ہاتھوں کو رزق سے بھر دیتے ہیں۔ ۵:حج اور عمرے میں متابعت: اس کا معنٰی حج کے بعد عمرہ اور عمرے کے بعد حج کرنا ہے۔ ان کا یکے بعد دیگرے کرتے رہنا، گناہوں اور غربت و افلاس کو اس طرح دور کر دیتا ہے، جیسے کہ بھَٹّی لوہے، سونے اور چاندی کے زنگ کو اُن سے جُدا کر دیتی ہے۔ ۶:صلہ رحمی: اس سے مراد نسبی اور سسرالی رشتہ داروں کے ساتھ احسان کرنا، اُن کے ساتھ شفقت اور ہمدردی کا معاملہ کرنا اور اُن کے حالات کی دیکھ بھال کرنا ہے۔ صلہ رحمی صرف مال ہی کے ذریعے احسان میں منحصر نہیں، بلکہ رشتہ داروں کو خیر پہنچانے اور شر سے بچانے کی ہر کوشش، صلہ رحمی ہے۔ قرابت داروں کو سلام کہنا بھی صلہ رحمی میں شامل ہے۔ نافرمان اور بُرے رشتے داروں کے ساتھ بہترین صلہ رحمی یہ ہے، کہ انہیں جہنم کی آگ سے بچانے کے لیے ساری قوتیں، توانائیاں اور وسائل صرف کیے جائیں۔ صلہ رحمی دنیا میں سب سے جلدی، اچھا بدلہ دلوانے والی نیکی ہے۔ اس کا فوری صلہ تو نافرمان لوگوں کو بھی دیا جاتا ہے۔ اس کی بنا پر تنگدستی سے دُوری، خاندان میں محبت، رزق میں وسعت، عمر میں برکت، افرادی قوت میں اضافہ اور بُری موت سے بچاؤ نصیب ہوتا ہے۔ ۷: اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنا: اس سے مقصود دین کی رُو سے پسندیدہ خرچ ہے، جیسے فقیروں پر اور دین کی
Flag Counter