Maktaba Wahhabi

63 - 197
’’تمام نیکیوں میں سب سے زیادہ جلدی ثواب صلہ رحمی کا ملتا ہے۔ یہاں تک کہ جب کسی بُرے اور نافرمان گھرانے کے لوگ صلہ رحمی کرتے ہیں، تو ان کے مالوں میں افزائش اور تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ کسی بھی صلہ رحمی کرنے والے کنبے کے لوگ محتاج نہیں ہوتے۔‘‘ ج: صلہ رحمی کس چیز کے ساتھ اور کیسے کی جائے؟ بعض لوگ سمجھتے ہیں، کہ صلہ رحمی صرف مال کے ذریعے سے ہوتی ہے۔ یہ صلہ رحمی کا ادھورا اور ناقص تصور ہے۔ صلہ رحمی کا دائرہ اس سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ اعزہ و اقارب کو خیر پہنچانے اور ان سے شر دور کرنے کی غرض سے ہر کوشش کرنے کا نام (صلہ رحمی) ہے، خواہ یہ مال کے ساتھ ہو یا کسی اور ذریعے سے۔ رحمتِ دو عالَم صلی اللہ علیہ وسلم نے صلہ رحمی کے دائرے کی وسعت کو حسبِ ذیل جملے میں ، خوب واضح فرما دیا ہے: ’’ بُلُّوْا أَرْحَامَکُمْ ، وَلَوْ بِالسَّلَامِ۔‘‘ (اپنے قرابت داروں سے صلہ رحمی کرو، اگرچہ وہ (صرف )سلام کے ساتھ ہو۔)[1] امام ابن ابی جمرہ لکھتے ہیں: ’’صلہ رحمی مال کے ذریعے سے، ضرورت کے وقت تعاون کرنے سے، مصیبت دور کرنے کے لیے کوشش کرنے سے، خندہ پیشانی سے ملاقات کرنے سے اور دعا کے ذریعے سے ہوتی ہے۔ صلہ رحمی کا جامع مفہوم یہ ہے: مقدور بھر خیر پہنچانا اور حتّی الامکان شر کو دور کرنا۔‘‘[2] د: نافرمان اور بُرے لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کی کیفیت و طریقہ: نافرمان اور بُرے لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کی کیفیت اور طریقے کے متعلق بہت سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ان کی نظر میں ایسے لوگوں سے صلہ رحمی کا مفہوم یہ ہے، کہ ان سے دوستانہ تعلقات استوار کیے جائیں، ان کی مجلسوں میں شریک ہوکر اُن کا ہم نوالہ و ہم پیالہ بنا جائے، ان کی نافرمانیوں اور سیاہ کاریوں کا مشاہدہ کرنے کے باوجود ان کے ساتھ مداہنت اور منافقت کی پالیسی اختیار کی جائے، ان کی
Flag Counter