Maktaba Wahhabi

131 - 545
٭ یہ احکام خدا وندی ہیں اور ان کی خلاف ورزی کرنے والا شخص احکام الٰہی سے انحراف کا مرتکب ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم سودی نظام کو اپنا کر اور ملکی معیشت و خوشحالی کا راز جان کر اس پر عمل پیرا ہیں لیکن ہمیشہ جوار کے نچلے پتے کی طرح ہماری معیشت بدحالی کا شکار ہوتی چلی جارہی ہے، بے برکتی کا یہ عالم ہے کہ آج سے چند سال قبل جس شخص کا گزارا پانچ ہزار روپے ماہانہ میں بحسن و خوبی ہوتا تھا آج اُس شخص کا گزارا بیس ہزار روپے ماہانہ کما کر بھی نہیں ہو رہا، چونکہ خیرو برکت اللہ جل جلالہ کےپاس ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے، جب اُس ذات کے ساتھ ہی جنگ چھیڑ بیٹھیں گے تو پھر برکتوں کے نزول کی جگہ طرح طرح کی آفات ہی نازل ہونگی، یا تو ایسی خشک سالی ہوگی کہ بادل برسنا چھوڑدیں گے، یا اتنا برسیں گے کہ ہماری معیشت کی کمر توڑ دیں گے۔ (اللہ ہمیں محفوظ فرمائے)۔(آمین) سُود مرکب اور مفرد، دونوں حرام ہیں ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً ۖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ[1] ”اے ایمان والو!سُود کو کئی گنااضافہ کر کے مت کھاؤ اور اللہ جل جلالہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تم کامیاب ہو جاؤ(فلاح پاجاؤ) ۔ “ بعض سُود خور اس آیت کریمہ سے یہ نتیجہ نکالنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دو گنا چوگنا
Flag Counter