Maktaba Wahhabi

142 - 545
اَکلِ حرام توکّل کے منافی ہے حرام کی طرف انسان اُس وقت راغب ہوتا ہے جب وہ سمجھتا ہے کہ صرف حلال سے میں اپنا اور اپنے بیوی بچوں کا پیٹ نہیں پال سکتا ہے چونکہ مہنگائی ہے اور صرف حلال سے یہ سب پورا نہیں پڑتا اور یہ سوچ نہ صرف توکل باللہ کے منافی ہے بلکہ شرک کی حد تک پہنچ جاتی ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ اپنے گھریلو اخراجات میں پورے کرتا ہوں اپنے بچوں کا پیٹ میں پالتا ہوں جبکہ ارشاد باری ہے: ﴿نَّحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُمْ[1] ”تمھیں بھی ہم روزی دیتے ہیں اور تمہارے آنے والے بچوں کو بھی ہم روزی دیں گے۔“ انسان جب یہ سوچ لیتا ہے کہ صرف حلال سے پوری کیسے پڑے گی؟تو یہ سوچ بھی عدم توکل کا نتیجہ ہی ہے چونکہ وہ اپنے تک یہ سمجھ لیتا ہے کہ میرے زیر کفالت افراد کی روزی کا میں خودذمہ دار ہوں حالانکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: 1۔﴿وَمَا مِن دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا[2] ”زمین پر چلنے پھرنے والے جانوروں کی روزی بھی اللہ جل جلالہ ہی کے ذمہ ہے۔ 2۔﴿إِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ[3] ”بے شک اللہ جل جلالہ ہی سب کو روزی دینے والا اور مضبوط طاقت کا مالک ہے۔‘‘
Flag Counter