Maktaba Wahhabi

154 - 545
’’سونے کو سونے کے بدلے اور چاندی کو چاندی کے بدلے میں نہ بیچو مگر وزن اور قسم میں برابر اور ایک جیسے ہوں(یعنی دونوں کا قیراط بالکل ایک جیسا ہو) اور بالکل برابر ،برابر ہوں۔‘‘ کچھ لوگ اس میں غلطی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس حدیث میں جو چھ چیزوں کا ذکر ہے یہ پابندی صرف انہیں چھ چیزوں کے لیے ہے یہ غلط ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بطور ایک رہنما اُصول کے کہی ہے اس اُصول کو سامنے رکھ کر باقی تمام چیزوں کو پرکھا جائے گا۔ چھ چیزیں بطور ماڈل الذَّهَبُ والْفِضَّةِ: یعنی سونا اور چاندی تو زرمبادلہ اور معدنیات کے حکم میں ہو نگی۔ الْبُرِّ وَالشَّعِيرُ: گندم اور جَو کا اطلاق تمام اجناس (Grains) پر ہوگا۔ التَّمْرُ: یعنی کھجور اور بخاری شریف کی ایک روایت میں ”زبیب“(کشمش) کا ذکر بھی آیا ہے ان کا اطلاق تمام پھلوں (Fruits)پرہوگا۔ الْمِلْحِ: یعنی نمک کا اطلاق قوۃ(Foods)سے متعلق تمام اشیاء جیسے مرچ مصالحے ، ہلدی اور سرکہ وغیرہ۔[1] اس حدیث میں چھ چیزیں شمار کی گئی ہیں جو باقی تمام چیزوں کی اساس ہیں اور باقی تمام چیزیں انہیں چھ میں سے کسی نہ کسی پر محمول ہونگی ان تمام اشیاء کے باہمی تبادلے کے وقت درج ذیل دو باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے اگر تبادلہ ہم جنس میں ہے تو برابری اور نقد کی بنیاد پر ہوگا یعنی دست بدست ہوگا اور مقداریں دونوں کی
Flag Counter