Maktaba Wahhabi

189 - 545
اسٹاک ایکسچینج سے کیا مُراد ہے؟ جب کوئی شخص کمپنی کے شئیرز خرید کر اس کا حصہ دار بن جاتا ہے تو پھر اس کے لیے یہ ممکن نہیں کہ جب چاہے اپنی رقم واپس لے کر شراکت سے دستبردار ہوجائے بلکہ یہ اسی وقت ممکن ہے جب کمپنی تحلیل ہوجائے اور جب تک کمپنی موجود ہے اس سے متعلقہ حصّے کی رقم واپس نہیں لی جاسکتی کیونکہ وہ رقم کمپنی کے کاروبار میں لگی ہوئی ہے کمپنی کے برعکس شرکاء کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ان میں سے اکثر وبیشتر افراد کو کسی بھی وقت اپنا سرمایہ واپس لینے کی ضرورت لاحق ہوتی رہتی ہے اس لیے یہ ضمانت فراہم کرنا ضروری تھا کہ شرکاء میں سے ہر کسی کو بوقت ضرورت اپنی رقم واپس لینے یعنی اپنے حصص کو نقدی میں دوبارہ تبدیل کرنے کا اختیار ہے اور اس کی صورت یہ ہے کہ وہ اپنے حصص کسی اور کو فروخت کردیں،چنانچہ اس مقصد کے لیے جوائنٹ اسٹاک کمپنیوں نے بازارحصص Stock Exchange قائم کیے،جہاں شرکاء متعلقہ کمپنی سے نفع/نقصان کا حساب کرکے اپناحصہ کسی اور کو بیچ کر اپنی رقم واپس لے سکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں خریدار اس کمپنی کے حصہ دار بن جاتے ہیں اس طرح خریدوفروخت کا یہ سلسلہ ہروقت چلتا رہتا ہے۔ شیئرز کی خریدوفروخت کی مختلف صورتیں ہیں جن کی تفصیل آگے آرہی ہے ،تاہم یہ بات یاد رہے کہ شیئرز کی خریدوفروخت کی ایک اہم صورت اور ذریعہ بازار حصص Stock Exchangeہے۔ واضح رہے کہ اسٹاک ایکسچینج ایک پرائیویٹ ادارہ ہوتا ہے جو حکومت کی اجازت وسرپرستی کے ساتھ کمپنیوں کے شیئرز کی خریدوفروخت کا اہتمام کرتا اور ذریعہ بنتا ہےلیکن عام طور پر اسٹاک ایکسچینج انہی کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار کرتا ہے جو قابل
Flag Counter