Maktaba Wahhabi

202 - 545
اَنڈر رائٹنگ(Underwriting) کی شرعی حیثیت ضمان الاکتتاب(Underwriting)اس ضمانت کو کہا جاتا ہے جب کوئی ادارہ نئی قائم ہونے والی کمپنی کے لیے یہ ضمانت لیتا ہے کہ اگر اس نئی کمپنی کے جاری کردہ شیئرزلوگوں نے خریدے تو وہ خریدلے گا اور وہ ادارہ اپنی اس ضمانت پر اُجرت وصول کرتا ہے اس میں دو باتیں غور طلب ہیں ایک یہ کہ انڈر رائٹر(Underwriter)جو ضمانت لیتا ہے اس کی حیثیت کیا ہے اور دوسرا مسئلہ ان کمیشن کا ہے جو انڈررائٹنگ(Underwriting) پر لیا جاتا ہے۔ اس کی حیثیت سے متعلق اشکال یہ ہے کہ ضمانت یا کفالت نہیں ہے اس لیے کہ ضمانت یا کفالت تو ایسے دین کے بارے میں ہوتی ہے جو واجب ہو جبکہ شیئرز لینا واجب نہیں اس لیے شیئرزلینا واجب نہیں اس لیے شیئرز لینے کا ضامن بننا ضمانت یا کفالت نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ (Underwriting) پر جو کمیشن لیا جاتا ہےاس کمیشن کے لینے پر جواز کی کوئی صورت نظر نہیں آتی کیونکہ بلا عوض ہے جبکہ ضامن جب اس کمپنی کے شیئرز خریدے گا تو وہ اس کا شراکت دار بن جائے گا اور شریک بننے پر اپنی شراکت کی اُجرت نہیں لے سکتا ہے شراکت کی اُجرت یہی ہے کہ وہ اپنے سر مائے کے حجم کے برابر اُس کمپنی کا حصّے دار بن جائے گا اور اسے نفع کا نام بھی نہیں دیا جاسکتا کیونکہ اگرنفع ہوتا تو وہ دونوں شراکت داروں میں اُس کے سرمائے کے حجم کے حساب تقسیم ہوتا اور وہ بھی کاروبار کرتے اور بعد میں معلوم ہوتا کہ کیا نفع ہے اور کیا نقصان ہے جبکہ مذکورہ صورت میں کام کے آغاز پر ہی اُس (Underwriter)نے اپنی رقم کھری کرلی اب چاہے کمپنی کو نقصان ہو یا فائدہ یہ صورت بالکل ناجائز ہے۔
Flag Counter