Maktaba Wahhabi

203 - 545
اِحتکار(ذخیرہ اَندوزی) ذخیرہ اندوز ملعون ہے،ارشاد ِنبوی ہے: عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: (( الْجَالِبُ مَرْزُوقٌ وَالْمُحْتَكِرُ مَلْعُونٌ))[1] ”حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!بازار میں سودا لانےوالے کو رِزق ملتا ہے اور ذخیرہ اندوز ملعون ہے۔“ ذخیرہ اندوز گناہگار ہے،ارشاد نبوی ہے: ((لَا يَحْتَكِرُ إِلَّا خَاطِئٌ))[2] ”ذخیرہ اندوزی،صرف گناہگار ہی کرتا ہے۔“ زیادہ نفع کمانے کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ اپنے فروختنی مال کو جلد از جلد فروخت کرکے اسی رقم سے نیا مال خرید کر پھر فروخت کرتے جائیں اور ایک سال میں زیادہ مرتبہ خریدوفروخت(Sale & Purchase) ہوجائے،یہ صورت شرعی نقطہ نظر سے پسندیدہ اور ملکی معیشت کے لیے بھی بہت مفید ہے ،دوسری صورت ذخیرہ اندوزی ہے جو مذموم ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کے لیے بھی تباہ کن اثرات کی حامل ہے،اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ذخیرہ اندوز پر لعنت فرمائی ہے:
Flag Counter