Maktaba Wahhabi

215 - 545
اصل رقم(Capital amount)جو اس کی کاٹی جاتی ہے وہی وصول کرسکتا ہے،زائد رقم اگر لیتا ہے تو وہ اس کا مالک نہیں،وہ یقیناً سُود کھا کر لعنت کا مستحق بنتا ہے اور یہ بات حکومتی طبقہ جانتا ہے کہ جی پی فنڈ میں جو زائد رقم دی جاتی ہے وہ سُود ہی ہے جیسا کہ گورنمنٹ اکاؤنٹ میں جو فارم ملتا ہے اس کے خانہ نمبر 14 میں یہ بات درج ہے کہ کیا ملازم اپنی جمع شدہ رقم پر سُود کا خواہشمند ہے یا نہیں؟اگر ملازم لکھ دے کہ میں سُود وصول نہیں کرونگا۔تو اس کی جمع شدہ رقم کوسُود کی آلائش وآمیزش سے پاک رکھا جاتا ہے اس لیے تمام ملازمین کو اس رقم کی وصولی سے اجتناب کرنا چاہیے۔ پگڑی سسٹم کی شرعی حیثیت عصرحاضر میں جہاں اور بھی بے شمار ناجائز طریقہ کار مروّج ہیں وہاں ایک گڈوِل(پگڑی) بھی ہے یہ ایک ظالمانہ نظام کا حصہ ہے۔ 1۔اس سے بڑا ظلم اور کیا ہوگا کہ پگڑی پر حاصل کرنے والا لاکھوں روپے کی رقم مالک مکان یا مالک دوکان کو دینے کے باوجود پھر بھی اُسے کرایہ دینے پر مجبور ہوتا ہے یہ الگ بات ہے کہ وہ کرایہ،محض کرائے کے طور پر حاصل کردہ مکان یا دوکان کے مقابلے میں کہیں زیادہ کم ہوتا ہے تاہم ہوتا تو ہے اور مالک مکان بھی کرائے میں کمی اس وجہ سے کرتا ہے کیونکہ کرائے کے طور پر اُسے اچھی خاصی رقم ایڈوانس میں پگڑی کے نام پر حاصل ہوجاتی ہے اور مالک مکان اُس حاصل شدہ رقم سے خوب فائدہ اٹھارہا ہوتا ہے اور پگڑی پر حاصل کرنے والا بھی ایک خاص رقم یکمشت جمع کراکر اُس رقم کے عوض کرائے کی مد میں کمی کراتا ہے جو صریحاً سُود کی شکل بن جاتی ہے کیونکہ پگڑی پر لینے والا اپنی رقم بطور قرض مالک مکان کو دے رہا ہوتا ہے اور اسی قرض کےبدلے میں اپنے کرائے کی مد
Flag Counter