Maktaba Wahhabi

227 - 545
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حرام کی قدیم مگر مروج شکلیں اس عنوان کے تحت حرام کی وہ شکلیں تحریر کی جا رہی ہیں جو دور جاہلیت سے چلی آرہی ہیں البتہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ایسی تمام صورتوں سے منع فرمایا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر جان نچھاور کرنے والے تھے اُنھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوامرونواہی کو دل وجان سے تسلیم کیا مگر جیسے جیسے ہم عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم عہد صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اور عہد تابعین رحمہم اللہ سے دور ہوتے چلے گئے ویسے ویسے اُس سنہری دور کے فیوض و برکات سے بھی محروم ہوتے چلے گئے اور ہمارے اپنے منفی طرز عمل نے ہمیں ذلت و پستی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں دھکیل دیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم حلال و حرام میں امتیاز کئے بغیر اسلامی تعلیمات سے یکسر منحرف ہو کر، دنیا کی حرص و حوس کو اپنے دلوں میں سجائے، حصول دُنیاء کو اپنا مقصد بنائے،یہود و نصاریٰ کا طرز اپنائے اور راتوں رات کروڑ پتی بننے کی ذمہ داری اُٹھائے روز گار کی تلاش میں اُٹھ کھڑے ہوئے اور دور جاہلیت کی تقریباً وہ تمام معاشی اصطلاحات جنہیں نطق رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ اللہ جل جلالہ نے حرام کیا ہے ہم نےپھر سے انہیں اپنے اُوپر حلال کر لیا ہے(الاماشاء اللہ) اللہ جل جلالہ ہمیں سُودی معیشت سے بچائے اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا فرمائے۔(آمین)
Flag Counter