Maktaba Wahhabi

237 - 545
4۔حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ (إِنَّ رَسُوْلُ اللّٰه صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ ثَمَنِ الدَّمِ۔۔۔۔۔) [1] ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خون کی قیمت کو حرام قراردیا ہے۔“ 5۔(وَهُوَحَرَامُ إِجْمَاعاً أَعْنيِ بَيْعَ الدَّمِ وَأَخْذَ ثَمَنه) [2] ”یعنی خون کی بیع بالا جماع حرام ہے اور اس کی قیمت لینا بھی۔“ قسطوں کے کاروبار کی شرعی حیثیت دولت کی حرص و حوس نے ایک جائز اور ہمدردانہ شکل و صورت کو بھی ناجائز اور ظالمانہ شکل و صورت میں تبدیل کردیا ہے۔ قسطوں پر چیز عموماً وہی شخص لیتا ہے جس کے پاس نقد لینے کے لیے رقم کا بندو بست نہیں ہوتا اب اگر دوکاندار اُسے وہ چیز اُدھار دے دے اور اس کی سہولت کے لیے رقم کچھ قسطیں باندھ دے تو یہ دوکاندار کی طرف سے اُس گاہک پر احسان ہے کہ اُس غریب آدمی کو اس نے سہولت فراہم کی ہے۔ چنانچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا صحیح مصداق بن جاتا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (مَنْ كَانَ فِي حاجةِ أَخِيهِ كانَ اللّٰهُ فِي حاجتِهِ وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللّٰهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ))[3] ”جو بندہ (اپنے مسلمان) بھائی کی ضرورت پوری کرتا ہے اللہ جل جلالہ اُس بندے کی ضرورتیں (اپنے فضل سے) پوری کردیتا ہے اور جس بندے
Flag Counter