Maktaba Wahhabi

259 - 545
یعنی دوسری شکل کو اس لیے جائز قراردیا کہ اُس میں قیمت ایک ہے اگرچہ دکاندار کو ایک چیز 5روپے کلو پڑی ہو بیچتے وقت خریدار جب اُس کی قیمت معلوم کرتا ہے کہ آپ کتنے میں دیں گے تو یہ شخص اگر اُس چیز کو 10۔15یا20 روپے میں بھی فروخت کرے تب بھی درست ہے لیکن یہی قیمت نقد میں بھی رہے اور اُدھار میں بھی البتہ اس میں یہ غلط بیانی شامل نہ ہو کہ یہ چیز مجھے 15میں پڑی ہے میں آپ کو دس میں کیسے دوں حالانکہ وہ چیز اُسے 5 روپے میں پڑی ہے غلط بیانی حلال بیع کوبھی حرام کر دیتی ہے۔ چند متفرق اعتراضات کے متفرق جوابات اعتراض نمبر1: یہ روایت منسوخ ہے۔ جواب: دوران مطالعہ بعض تحریروں میں یہ اعتراض بھی سامنے آیا کہ محمد بن عمرو سے مروی روایت منسوخ ہے لیکن بندہ نےانتہائی دیانت کے ساتھ اس کا ناسخ تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہ ہو سکی پھر ممتاز شیوخ کی طرف بھی رجوع کیا لیکن مجھے اس حدیث کا ناسخ نہیں مل سکا لہٰذا یہ اعتراض محتاج دلیل ہے۔ اعتراض نمبر2: بعض نے کہا کہ یہ حدیث صرف تین صورتوں پر محمول ہے۔ 1۔بیع عینہ (Buy back) 2۔ایک چیز ایک ماہ کے اُدھار پر دس ہزار کی فروخت کی لیکن ایک ماہ بعد جب وہ رقم نہ دےسکا تو مزید ایک ماہ کی مہلت دے کر چیز 12 ہزار کی کردی۔
Flag Counter