Maktaba Wahhabi

278 - 545
اور ہا،ہو سے ملک کی ینگ جنریشن کو نام نہاد روشن خیالی کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔اللہ جل جلالہ ہمیں اپنی حفظ وامان میں رکھے۔(آمین) قحبہ گری کا پیشہ غیر مسلم ممالک میں تو اس ملعون پیشے کو قانونی حیثیت حاصل ہے باقاعدہ اسکولوں اور کالجوں میں جنسی تعلیم ایک سبجیکٹ کی حیثیت رکھتی ہے،طوائف پیشہ افراد کو باقاعدہ لائسنس دیے جاتے ہیں اور اسے ایک پیشہ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جبکہ اسلام اپنی پاکیزگی اور حیاداری کے پیش نظر اس پیشہ کی جڑ پر تیشہ چلاتا ہے اس پیشے میں ملوث چاہے کوئی آزاد عورت ہو یا لونڈی اسلام اُسے جسم فروشی کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلا تُكْرِهُوا فَتَيَاتِكُمْ عَلَى الْبِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّناً لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا[1] ”اپنی لونڈیوں کو قحبہ گری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاک دامن رہنا چاہتی ہوں محض اس لیے کہ دنیوی فائدہ تم کو حاصل ہوجائے“ حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: (عَنْ ابْنِ عَبَّاس ٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ جَاءَ عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ أُبَيْ إِلٰى رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَه جَارِيَةُ مِنْ أُجْمَلِ النِّسَاءِ تُسَمّٰي مُعَاذَةَ ،فَقَالَ يَا رَسُولَ اللّٰهِ هٰذِهٖ الإِيتَامِ فُلَانٍ أُفَلَا ن نَأْمُرُهَا بِالزِّنَا فَيُصِيْبُوْنَ مِنْ مَنَافِعَهَا؟فَقَالَ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُلَا"فأَعَادَ
Flag Counter