Maktaba Wahhabi

304 - 545
ہے اور کہاں دیکھا ہے؟کہنے لگا ٹی وی میں قوالی شریف سنی ہے:”حضرت بلال نے جو اذان سحر نہ دی،قدرت خدا کی دیکھو نہ مطلق سحر ہوئی“گویا عوام الناس کی نظر میں قوالی صرف قوالی ہی نہیں بلکہ مآخذِ شریعت میں سے ایک اہم مآخذ ہے۔(العیاذ باللہ) اس میں مزامیر کی حرمت تو اپنی جگہ لیکن اقوال اپنے پیشے کے اعتبار سے مبلغ شرک وبدعت ہوتا ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿مَن يُشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ[1] ”جس نے شرک کیا ،اُس پر اللہ جل جلالہ نے جنت کو حرام اور دوزخ کو فرض کردیا ہے“ یہ شرک کرنے والے کا حال ہے ،قوال اپنے شرکیہ عقائد کی بدولت مشرک تو ہوتا ہی ہے لیکن شرک کا پرچار کرکے دوسروں کی گمراہی کا وبال بھی اپنے سر لے رہا ہوتا ہے اس سے زیادہ بدتر پیشہ اور کیا ہوسکتا ہے۔﴿فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ طوطہ مارکہ پروفیسری اورفال گیری کا پیشہ یہ لوگ ایک طوطا پالتے ہیں اُسے سدھاتے ہیں، کچھ پرچیاں بناتے ہیں اُس میں ہیرا پھیری کے کچھ الفاظ ہوتے ہیں اُن کا نام قسمت کی پڑیا رکھا ہوتا ہے جب کوئی گاہک آتا ہے اور پرو فیسر صاحب کی فیس بھی ادا کردیتا ہے تب پنجرے کا دروازہ کھلتا ہے اور طوطا پنجرے سے باہر آتے ہی ترتیب سے رکھی ہوئی پرچیوں میں سے ایک پرچی اُٹھاتا ہے اور پروفیسر صاحب کے ہاتھ کی طرف بڑھا دیتا ہے، بس اب طوطے کاکام ختم اور پرو فیسر صاحب کا کام شروع، پرچی کھول کر تحریر پڑھ کر سنائی جاتی
Flag Counter