Maktaba Wahhabi

306 - 545
”جوشخص کسی نجومی یا کاہن کے پاس آیا پھر اس کی بات کی تصدیق بھی کی تو اس نے یقیناً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی (شریعت) کا انکار کیا۔“ یعنی جس طرح جادو کرنا کفر ہے اسی طرح جادو گر کے پاس جانا، کاہنوں اور نجومیوں کی باتوں پر یقین رکھنا اور انہیں سچ ماننا یہ بھی کفر کے زُمرے میں داخل ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس نے اس شریعت محمدیہ کا انکار کیا جو مجھ پر نازل کی گئی ہے اس لیے اس فعل شنیع سے اجتناب ضروری ہے، تاکہ کفر کے ارتکاب سے بچاجا سکے۔ انعامی بانڈز کی شرعی حیثیت گورنمنٹ کو جب کسی مقصد کے لیے رقم درکار ہوتی ہے اور حکومتی خزانے سے وہ مقصد پورا نہ ہو سکتا ہو تو وہ پبلک سے اپنی مطلوبہ رقم بطور قرض کے لیتی ہے پبلک کو قرض دینے پر بخوشی آمادہ کرنے کے لیے وہ اس طرح کی اسکیمیں نکالتی ہے جس میں عوام کے لیے ترغیب ہو اور وہ اپنی رغبت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رقم اس مد میں جمع کرائیں عوام ا لناس کو انعام کا لالچ ہوتا ہے اور گورنمنٹ کے پیش نظر اپنی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ترغیبی عمل اس قدر مؤثر ثابت ہوا ہے کہ 1999ء؁ میں بینکوں کی انعامی ڈیپازٹ اسکیموں پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو پابندی لگانا پڑی جبکہ ان اسکیموں کے ذریعہ پاکستان کے بڑے بڑے بینکوں نے اپنے مالی بحران پر قابو پاتے ہوئے محض ان اسکیموں کے ذریعہ 45ارب روپے کے اضافی ڈیپازٹس حاصل کئے،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو اس لیے پابندی لگانا پڑی کیونکہ پاکستان کے تجارتی اور صنعتی ادارے تقریباً ٹھپ ہو کر رہ گئے تھے کیونکہ مارکیٹ سے سرمایہ نکل کر بینکوں کی انعامی اسکیموں کی طرف منتقل ہوگیا تھا اور حصص مارکیٹ بھی اُن دونوں بحران کا شکار تھی
Flag Counter