Maktaba Wahhabi

433 - 545
مشارکہ متناقصہ (Diminishing Musharkah) اسے”الشرکۃ المتناقصہ“بھی کہا جاتا ہے، متناقصہ اس اعتبار سے کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں ایک فریق کا حصہ بتدریج کم ہوتا رہتا ہے اسی مناسبت سے اسے مشارکہ متناقصہ کا نام دیا گیاہے، یہ اطلاح خالصتاً اسلامی بینکاری کی وضع کردہ ہے یہی وجہ ہے کہ سلف میں اس اصطلاح کا ذکر نہیں ملتا۔ چنانچہ (المعاييبر الشرعيه)میں اس کی تعریف درج ذیل الفاظ سے کی گئی ہے۔ "المُشَارَكَةُ الْمُتَنَاقِصَةُ عِبَارَةُ مِنْ شِرْكَةٍ يَتَعَهَّدُ فِيْهَا اَحَدُ الشُرَكَاءِ بِشِرَا حِصَّة الْآخَرِ تَدْريجًا اَنْ يَتَّمْلكَ الْمُشْتَرِيُ الْمَشْرُوْعُ بِكَامِلِهٖ." [1] ”مشارکہ متناقصہ ایسی شرکت سے عبارت ہے جس میں ایک شریک یہ عہد کرتا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ دوسرے شریک کا حصہ خریدلے گا یہاں تک کہ مشتری پورے منصوبے کا مالک ہوجائے۔“ مشارکہ متناقصہ کا طریقہ کار اس کے طریقہ کار سے متعلق ہم درج ذیل عبارت پر اکتفا کریں گے جو ڈاکٹر عمران اشرف عثمانی صاحب کی کتاب”شرکت ومضاربت عصر حاضر میں“سے ماخوذ ہے۔”مشارکہ متناقصہ اور اس کا شرعی حکم“کے تحت لکھتے ہیں: ”ہاؤس بلڈنگ فنانس کاروپوریشن(H.B.F.C)پاکستان کا وہ ادارہ ہے جو ہاؤس فنانسنگ یعنی گھر بنانے یا خرید نے کے لیے سرمایہ فراہم کرتا ہے، مغربی روایتی ادارے تو اس مقصد کے لیے سُود پر قرضے دیتے ہیں اور مکان کو رہن رکھ لیتے ہیں، پاکستان
Flag Counter