Maktaba Wahhabi

48 - 545
پسماندہ ممالک مالی غلامی كے شكنجے میں کسے ہوئے آزادی کیلئے سسکیاں بھر رہے ہیں ،اور نجات کی کوئی راہ نظر نہیں آرہی۔آج پھر یہودی،بابلی اور یونانی سودی نظام کو اسلامی بینکاری کے نام سے خوشنما کرکے پیش کیا جارہا ہے اور سادہ لوح مسلمان اس دامِ ہم رنگ زمین کا تیزی سے شکار ہورہے ہیں۔اور بدقسمی سے انہیں مسلم معاشرے میں کچھ زمین ہموار کرنےوالے ہمنوا اہل علم کی تائید وحمایت بھی حاصل ہوگئی ہے۔(فَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ) تو اس مسئلہ کا ایک ہی حل ہے کہ اُمت کو کتاب وسنت سے دوبارہ روشناس کرایا جائے اور انہیں اسلام کے نظام معیشت کی خیرات وبرکات سے آگاہ کیاجائے،سودی نظام کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر عام کیا جائے اور اس کے دنیوی واخروی نقصانات کی وضاحت کی جائے اور﴿يَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ[1] كاقرآنی فلسفہ اور ربانی حکمت لوگوں میں نشر کرکے انہیں اس الٰہی معجزے پر ایمان لانے کی ترغیب دی جائے۔ حرمت ِ سود کے بارے میں وعید اور تشدید ((اجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقاتِ، قِيلَ يا رَسولَ اللّٰهِ وما هُنَّ؟ قالَ................. ، وأَكْلُ الرِّبا))[2] ”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،سات ہلاک کرنے والے کاموں سے بچو،آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا وہ سات کام کیا ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: .......اور سود کھانا۔“
Flag Counter