Maktaba Wahhabi

540 - 545
ابن قیم الجوزی رحمۃ اللہ علیہ کے ریمارکس علامہ ابن قیم الجوزی رحمۃ اللہ علیہ مذکورہ اُصول سے متعلق فرماتے ہیں: "خَطَاالْقَوْلِ بأنّ شَرْطُ الْوَاقِفِ كَنَصِّ الشَّارِعِ:ثُمَّ مَنْ الْعَجَبِ الْعُجَابِ قَوْلُ مِنْ يَقُولُ: إِنَّ شُرُوطَ الْواقِفِ كَنُصُوصِ الشَّارِعِ،وَنحَنُ نَبْرَاأُ إِلَى اللّٰهِ مِنْ هَذَا الْقَوْلِ،وَنَعْتَذِرُ مِمَّا جَاءَ بِهٖ قَائِلُهُ،وَلَا نُعَدِّلُ بِنُصُوصِ الشَّارِ عِ غَيْرَهَاأُبَدًا."[1] قول کی اصل غلطی ہی یہ کہنا ہے کہ وقف کرنے والے کی شرط شارع علیہ السلام کی نص کی مانند ہے پھر یہ کہنا کہ(شُرُوطُ الْوَاقِفِ كَنُصُوصِ الشَّارِعِ) انتہائی افسوس ناک اور قابل تعجب ہے اور اللہ جل جلالہ کی جناب میں اس قول سے بری الذمہ ہیں اور کہنے والے سے ہم معذرت چاہتے ہیں(ہمارا قائل سے کوئی تعلق نہیں) اور ہم کبھی شارع علیہ السلام کی نصوص کے ساتھ کسی دوسرے کو برابری کا درجہ نہیں دے سکتے۔ علامہ محمد رفیق الاثری حفظہ اللہ کے ریمارکس بندہ نے از راہ تفہیم اس اُصول کو اُستاذ محترم جناب علامہ محمد رفیق الاثری حفظہ اللہ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے ایک خوبصورت جواب دیتے ہوئے برجستہ فرمایا! ”شارع علیہ السلام کی نص کا انکار تو کفر ہے کیا واقف کی شرط کا انکار بھی کفر کے زُمرے میں داخل ہے؟“ظاہر ہے ان دونوں میں کوئی مماثلث نہیں ہے لہٰذا یہ اُصول صریحاً مبنی برخطا ہے اور پھرکسی بھی اعتبار سے مماثلث ہو بھی اعتبار سے مماثلث ہو بھی کیسے سکتا ہے؟
Flag Counter