Maktaba Wahhabi

541 - 545
2۔یہ جو اعتراض کیا گیا ہے کہ تبرع کی بنیاد پر قائم ہونے والے پول کا شخص قانونی ہونا محل نظر ہے، کیونکہ اس کا کمپنی سے الگ کوئی وجود نہیں ہوتا لیکن یہ اعتراض تو واقف پول پر بھی موجود ہے پھر عدم جواز کا یہ حکم اس پر بھی لگنا چاہیے۔تفصیلی بحث اس کے اپنے محل پر آئندہ صفحات میں آپ ملاحظہ فرمائیں گے۔(ان شاء اللہ) وقف سے متعلق سوالات و جوابات سوال نمبر1:وقف سے متعلق ذکر کردہ مثالوں پر یہ سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ مذکورہ تفصیل میں جن مثالوں کو ذکر کیا گیا ہے، ان سے تو صرف یہی معلوم ہوتا ہے کہ وقف کرنے والے یا وقف کو چندہ دینے والے کے لیے ”وقف“سے نفع حاصل کرنا جائز ہے۔جیسے کنویں سے پانی بھرنا اور مدرسے میں اپنے بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا وغیرہ لیکن تکافل کے اندر پالیسی ہولڈر کوئی نفع حاصل نہیں کرتا ، بلکہ اپنے نقصان (رسک) کا ازالہ(Cover) کر رہا ہوتا ہے،اس کیے مذکورہ تفصیل سے وقف کی بنیاد پر تکافل کا جواز ثابت کرنا محل نظر ہے۔ اس تفصیل کی روشنی میں کنویں اور مدرسے سے متعلقہ مثالوں کے بارے میں بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہاں بھی رسک کا ازالہ کیا جاتا ہے جیسے وقف کنویں کو چندہ دینے والا جب خود اُس سے پانی پیتا ہے تو پیاس کا رسک کور کرتا ہے۔ظاہر ہے کہ اگر وہ پانی نہ پیتا تو پیاس اُسےنقصان پہنچاتی۔ پانی پینے سے اس نقصان کا ازالہ ہوگیا۔اسی طرح مدرسہ میں پڑھنے سے”جہالت“کے رسک کا ازالہ ہوا۔ اور اگر دونوں کو الگ الگ چیز سمجھنا ہی ضروری ہوتو اس صورت میں جواب یہ ہے کہ شریعت کی نظر میں ”نقصان کا ازالہ“(دفع مضرت)”نفع حصول“سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔لہٰذا اگر شریعت کسی جگہ”نفع کے حصول“کے لئے وقف کرنے کی اجازت دے رہی ہے
Flag Counter