Maktaba Wahhabi

31 - 84
کی وصیت کیا ہے؟ فرمایا ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے بعد لوگ تم سے میری حدیثیں پوچھنے آئیں گے جب وہ آئیں تو تم ان کے ساتھ لطف و خوشی سے پیش آنا اور انہیں حدیثیں سنانا۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں تمہارے پاس زمین کے کناروں سے نوجو ان لوگ حدیثیں طلب کرتے ہوئے پہنچیں گے جب وہ آئیں تو ان کی بہترین خیر خواہی کرنا۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ جب ان (طالب ِ حدیث) نوجوانوں کو دیکھتے تو بے ساختہ فرماتے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت پر تمہیں مرحبا ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیں حکم ہے کہ ہم تمہیں کشادگی کے ساتھ اپنی مجلسوں میں جگہ دیں تمہیں احادیث رسول سنائیں تم ہمارے خلیفہ ہو اور اہل حدیث ہمارے بعد تمہارے خلیفہ ہیں۔ جعفر بن مسلم کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہمارے اژدحام اور بھیڑ کی وجہ سے امام حسین جعفی گھبرا گئے ان کی جوتی کا تسمہ بھی ٹوٹ گیا تو غضبناک ہوکر کہنے لگے کہ جو شخص لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لئے حدیث ڈھونڈے وہ جنت کی خوشبو بھی نہ پائے گا۔ جب ان کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو اپنی سند سے حدیث بیان کی کہ آخر زمانے میں ایک قوم آئے گی جو علم حدیث طلب کریگی۔ جب وہ تمہارے پاس آئیں تو انہیں قریب کرنا اور انہیں میری حدیثیں سنانا۔ ﴿اسلام غربت سے شروع ہوا اور پھر عنقریب غریب ہوجائیگا غربا کو خوشخبری ہو﴾ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تحقیق اسلام شروع ہوا غربت سے اور عنقریب وہ غربت میں لوٹ جائیگا پس غرباء کو خوشخبری ہو۔ ایک روایت میں اس کے بعد ہے کہ راوی نے پوچھا اے اللہ کے رسول غرباء کون ہیں؟آپ نے فرمایا جو لوگ میری سنتوں کو میرے بعد زندہ رکھیں گے اور انہیں اللہ کے دوسرے
Flag Counter