Maktaba Wahhabi

37 - 84
شیخ خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرے کہ اس وصف کے سب سے زیادہ مستحق اور اس حدیث کا اعلیٰ مصداق اہلحدیث ہیں اور جو ان کے راستہ اور رویہ پر ہیں ۔ ﴿بہ کثرت درود پڑھنے کی وجہ سے اہلحدیث روز قیامت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ﴾ ﴿کے قریب ہوں گے﴾ سیدنا ابن مسعودرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے روز تمام لوگوں سے قریب مجھ سے وہ لوگ ہونگے جو سب سے زیادہ مجھ پر درود پڑھتے ہوں۔ ابو نعیم رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ زبردست بزرگی اور اعلیٰ فضیلت حدیثوں کی روایت کرنے والے اور حدیثوں کے نقل کرنے والوں کے ساتھ مخصوص ہے اس لئے کہ کوئی جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے میں ان علمائے حدیث کی جماعت سے بڑھ کر نہیں نہ تو درود شریف کے لکھنے میں نہ پڑھنے میں۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھ سے کسی علم کو لکھے اور اس کے ساتھ ہی مجھ پر درود بھی لکھے تو جب تک وہ کتاب پڑھی جائے گی اسے اجر ملتا رہے گا۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھ پر کسی کتاب میں درود لکھے تو جب تک میرانام اس کتاب میں رہے گا فرشتے اس کے لئے استغفار کرتے رہیں گے۔ امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر محدّثین کو صرف یہی فائدہ ہوتا تو بھی بہت تھا کہ جب تک ان کی کتابوں میں درود ہے ان پر اللہ کی رحمتیں اترتی رہتی ہیں ۔ محمد بن ابو سلیمان کہتے ہیں میں نے اپنے والد کو خواب میں دیکھا پوچھا کہ ابا جان آپ کے
Flag Counter