Maktaba Wahhabi

38 - 84
ساتھ اللہ تعالیٰ نے کیا سلوک کیا ؟فرمایا مجھے بخش دیا۔ میں نے کہا کس عمل پر ؟فرمایا کہ صرف اس عمل پر کہ میں ہر حدیث میں صلی اللہ علیہ وسلم لکھا کرتا تھا ۔ ابو القاسم عبداللہ مروزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں اور میرے والد ایک جگہ بیٹھ کر رات کے وقت حدیثوں کامطالعہ کیاکرتے تھے ایک مرتبہ وہاں پر ایک نور کا ستون دیکھا گیا جو آسمان کی بلندی تک تھا پوچھا گیا کہ یہ نور کس بناء پر ہے؟ تو کہاگیا کہ حدیث کے آمنے سامنے پڑھنے کے وقت جو ان کی زبان سے صلی اللہ علیہ وسلم نکلتا تھا اس درود کی بناء پر یہ نور ہے۔ ﴿نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے بعد اپنی حدیث کے طالب علموں کی بشارت دینا اور﴾ ﴿ان کے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان سند کا متصل ہونا﴾ سیدنا ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم مجھ سے سنتے ہو پھر تم سے اور لوگ سنیں گے اور ان سننے والوں سے اور لوگ سنیں گے پھر اس کے بعد ایسے لوگ آئیں گے جومٹاپے کو پسند کریں گے اور بے پوچھے گواہیاں دینے لگیں گے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سنتے ہو پھر تم سے سنا جائے گا پھر تم سے سننے والوں سے سنا جائے گا۔ امام اسحق بن راہویہ محدّث فرماتے ہیں جو مسئلہ ان تین میں سے مروی ہو اسے اثر کہتے ہیں اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے تم سنتے ہواور تم سے سنا جائے گا اور اس سننے والوں سے سنا جائے گا۔ امام شفی اصبحی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس امت پر تمام چیزوں کے خزانے کھولے جائیں گے یہاں تک کہ حدیث کے خزانے بھی کھول دیئے جائیں گے۔
Flag Counter