Maktaba Wahhabi

43 - 84
﴿اہلحدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں اور ہرقسم کی حکمتوں کے وارث ہیں﴾ ایک مرتبہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس کچھ لوگوں کی بھیڑ بھاڑ دیکھ کر سلیمان بن مہران نے یہ پوچھا یہ لوگ یہاں کیوں جمع ہوئے ہیں؟ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا یہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث کی تقسیم کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ امام فضیل رحمہ اللہ اہلحدیث کی جماعت کو دیکھ کر فرمایاکرتے تھے انبیاء کے وارثو! تمہاری حالت ایسی ہی رہے گی یعنی دنیوی تنگی۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں جب کسی حدیث جاننے والے کو دیکھ لیتا ہوں تواتنا خوش ہوتا ہوں کہ گویا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ لیا۔ ﴿بھلائیوں کا حکم کرنیوالے اور برائیوں سے روکنے والے اہلحدیث ہیں﴾ امام ابراہیم بن موسیٰ رحمہ اللہ سے سوال ہوتا ہے کہ بھلائی کا حکم کرنے والے اور برائی سے روکنے والے کون لوگ ہیں جواب دیتے ہیں وہ ہم ہی ہیں۔ اس لئے کہ ہم کہا کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے کرو اور اسے نہ کرو۔ ﴿امت میں سے بہترین لوگ﴾ امام ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ یحییٰ بن آدم کے زانوپر ہاتھ مار کر فرماتے ہیں کہ اہلحدیث سے بہتر کوئی قوم نہیں ان میں سے ایک ایک مجھ سے بار بار ایک حدیث کی بابت دریافت کرتا رہتا ہے۔ حالانکہ اگر یہ چاہتے تو مجھ سے سنے بغیر ہی میرا نام لیکر حدیث بیان کر دیتے۔ ایک مرتبہ آپ کو لوگ گھیر لیتے ہیں۔ بھیڑ بھاڑ سے تنگ آکر آپ فرمانے لگتے ہیں یہ کیاکر رہے ہیں؟لوگ ادھر ادھر ہو جاتے ہیں تو فرمانے لگتے ہیں میرے علم میں کوئی قوم ان سے اچھی نہیں۔ انہیں میری حدیث معلوم ہے لیکن ان کی احتیاط کی یہ حالت ہے کہ جب تک مجھ سے نہ سن
Flag Counter