Maktaba Wahhabi

48 - 84
ابو جعفر رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر روئے زمین پر کوئی نجات پانے والا گروہ ہے تووہ ہے جوطالب حدیث ہیں حدیث کا علم تلاش کرنے والے ہیں۔ ابو مزاحم خاقانی کے اشعار ہیں کہ اہل حدیث ہی نجات پانے والے ہیں۔ اگر وہ حدیث پر عامل بھی ہوجائیں اور اس امانت کی پوری ادائیگی کریں۔ یہ کہاگیا ہے کہ تمام بندوں میں افضل یہی ہیں جیسے بھی ہیں جبکہ وہ فتنوں سے بچے رہیں ۔ ان میں سے جو انتقال کرجائے اسے شہادت نصیب ہوتی ہے اور اس کی قبر اس کیلئے بہترین پاکیزہ گھر بن جاتی ہے- شاذان بن یحییٰ فرماتے ہیں جو لوگ حدیث پر عامل ہیں ان کے راستے سے اچھا راستہ جنت کی طرف جانے والا کوئی اور نہیں جانتا- حسن بن علی تمیمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں طواف کرتے ہوئے میرے دل میں خیال آیا کہ قیامت کے دن سب سے آگے کون لوگ ہوں گے۔ اچانک ایک غیبی آواز آئی کہ اہلحدیث ہونگے۔ ﴿علم حدیث کی جستجو کیلئے سفر کرنیوالوں کی فضیلت﴾ یزید بن ہارون رحمہ اللہ حماد بن زید رحمہ اللہ سے سوال کر تے ہیں کہ کیا قرآن کریم میں بھی اہلحدیث کا ذکر ہے فرمایا کیوں نہیں؟کیاتم نے یہ آیت نہیں سنی کہ : لِّیَتَفَقَّہُوْا فِی الدِّیْنِ وَلِیُنْذِرُوْا قَوْمَہُمْ اِذَا رَجَعُوْا اِلَیْہِمْ (التوبۃ:122) یعنی دین کی سمجھ پیدا کریں اور اپنی قوم میں واپس آکر انہیں ڈرائیں اس سے مراد ہر وہ شخص ہے جوعلم دین کی سمجھ حاصل کرنے کی غرض سے سفر کرے اور سیکھ کر اپنی قوم والوں کو آکر سکھائے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے استاد امام عبدالرزاق قرآن پاک کی آیت فَلَوْلَا نَفَرَ مِنْ کُلِّ فِرْقَۃٍ مِنْھُمْ طَائِفَۃٌ لِّیَتَفَقَّہُوْا فِی الدِّیْنِ وَلِیُنْذِرُوْا قَوْمَہُمْ
Flag Counter